غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھتی ہوئی
31 دسمبر 2023غزہ کے وسطی حصے میں تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں آج اتوار کے روز کم از کم 35 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق وہ غزہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر خان یونس میں اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق غزہ کے وسطی علاقے زویدہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 13 افراد مارے گئے۔ دیر البلا میں قائم الاقصیٰ ہسپتال کے مطابق یہ تمام افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ہسپتال حکام کے مطابق آج اتوار کے روز وہاں لائی گئی 35 لاشوں میں یہ 13 لاشیں بھی شامل ہیں۔
دہشت گردی اور جنگ: 2023 ء مشرق وسطیٰ کے لیے ایک خونریز سال
اس سے قبل حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے آج اتوار 31 دسمبر کو ہی بتایا تھا کہ غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 150 فلسطینی ہلاک جبکہ 286 دیگر زخمی ہوئے۔ سات اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 21,822 تک پہنچ گئی، جبکہ زخمیوں کی تعداد 56,451 ہے۔
آئی ڈی ایف یا اسرائیلی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے غزہ پٹی کے شمال میں غزہ شہر کے قریب 'دہشت گردوں‘پر نئے سرے سے حملے کیے جبکہ زمینی فوج بھی وہاں اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے ایک کنڈر گارٹن میں دھماکہ خیز مواد دریافت کیا اور اسے تباہ کر دیا۔
آئی ڈی ایف کے مطابق غزہ کے جنوب میں مشتبہ فلسطینی جنگجو بھی مارے گئے اور سرنگوں کے مزید راستے دریافت کیے گئے۔
خان یونس شہر میں اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر فلسطینی انتہا پسند تنظیم حماس کے ہیڈ کوارٹر پر بھی دھاوا بولا۔
حماس کے خلاف جنگ مہینوں جاری رہ سکتی ہے، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ہفتہ 30 دسمبر کو کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ مزید کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ صرف حماس کے مکمل خاتمے کے بعد ہی رکے گی۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نتین یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ایک پیچیدہ لڑائی لڑ رہی ہے اور اہداف کے حصول کے لیے وقت درکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بین الاقوامی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک 20 لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد غزہ کی کل آبادی کا 85 فیصد بنتی ہے۔
خیال رہے کہ سات اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں کو لڑائی سے بچنے کے لیے جنوب کی طرف چلے جانے کا کہا تھا جس کے بعد لاکھوں لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر غزہ پٹی کے جنوبی حصے کی طرف چلے گئے۔ تاہم بعد ازاں غزہ کے جنوبی اور وسطی حصوں میں بھی اسرائیلی فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا گیا۔
غزہ ميں تازہ ترین جنگ حماس اور دیگر فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کی جانب سے اسرائیل کے اندر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں شروع ہوئی تھی۔ اسرائیل کے سرحدی قصبوں میں حماس کے ان حملوں کے نتیجے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کو اسرائیل، امریکہ اور یورپی یونین سمیت متعدد ممالک ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔
ا ب ا/ک م، ع س (ڈی پی اے، اے ایف پی)