1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی افواج کی کارروائیوں میں وسعت

3 دسمبر 2023

اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے جنوبی علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے خان یونس سے فلسطینیوں کے انخلا کو تیز تر بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ دریں اثناء برطانیہ اسرائیلی یرغمالیوں کی تلاش میں مدد کے لیے نگران پروازیں شروع کرے گا۔

https://p.dw.com/p/4Zj2Z
Israel, Tel Aviv | Protest von Geisel-Angehörigen
تصویر: Saeed Qaq/Anadolu/picture alliance

سرائیلی فضائیہ نے ہفتے کی رات اور اتوار کے دن غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے اتوار کے روز بتایا کہ غزہ میں 'دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر‘ کو نشانہ بنانے کی خاطر جنگی جیٹ اور ہیلی کاپٹر تعینات کر دیے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ زمینی دستوں کے زیر کنٹرول ایک مسلح ڈرون نے حماس کے پانچ اہم ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ گزشتہ روز اسرائیلی بحریہ نے بھی غزہ پر حملے کیے تھے۔

سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اس لڑائی میں حماس کے جنگجو اسرائیلی سرزمین پر دس ہزار سے زائد راکٹ فائر کر چکے ہیں۔

فائر بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کے غزہ پر سینکڑوں نئے حملے

عبوری فائر بندی ختم، غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے شروع

ہم کیا جانتے ہیں؟

  • اسرائیل نے خان یونس اور اس کے آس پاس کے مزید نصف درجن علاقوں کے رہائشیوں کو وہاں سے نکل جانے کے لیے کہا ہے۔ جنوبی اسرائیل کے متعدد مقامات پر فضائی حملوں کے خطرات کے تحت اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے ہنگامی اقدامات کیے۔
  • غزہ میں عسکریت پسند گروپ حماس کے زیرانتظام حکومت نے جمعہ کی صبح جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اتوار کی صبح تک مزید 240 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔
  • امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں کو محدود کرنے کے لیے مزید کوشش کرے۔

اسرائیل - حماس جنگ: یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ

امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں بہت سے معصوم فلسطینی مارے جا چکے ہیں جبکہ امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کے بقول اسرائیل کی 'اخلاقی ذمہ داری‘ ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

غزہ میں حماس کے طبی ذرائع کے مطابق اسرائیل کے جوابی حملوں میں کم از کم پندرہ ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر شہری ہی تھے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے دوران اسرائیل میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے اور 240 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

ادھر پوپ فرانسس نے غزہ پٹی میں تشدد پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کے دن انہوں نے کہا کہ غزہ میں فائر بندی معاہدہ ختم ہونے پر وہ غمگین ہیں۔

پوپ فرانسس کی اپیل

پوپ فرانسس نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے مابین جلد از جلد سیزفائر ڈیل ہو جائے۔ پاپائے روم نے مزید کہا کہ غزہ میں بہت زیادہ دکھ پھیل چکا ہے اور وہاں فوری طور پر امدادی سامان کی ترسیل کی ضرورت ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ شامی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

اتوار کے دن جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شام میں اسرائیل کے خلاف حملے کی ایک لانچنگ سائٹ کی شناخت ہوئی اور اسرائیلی آرٹلری نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے تباہ کر دیا۔ کل ہفتے کے دن بھی اسرائیل نے شام میں دمشق کے قریب فضائی حملے کیے تھے۔

اسرائیل اور حماس جمعہ تک فائر بندی میں توسیع پر متفق

غزہ میں عبوری فائر بندی کو مستقل جنگ بندی میں بدلنے پر زور

فرانس میں جرمن سیاح کی ہلاکت

فرانسیسی دارالحکومت میں ایک حملہ آور نے چاقو سے حملہ کرتے ہوئے ایک جرمن سیاح کو ہلاک کر دیا۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتے کی شام پیرس کے مشہور سیاحتی مقام آئفل ٹاور کے قریب رونما ہوا۔

مبینہ مسلم حملہ آور کی اس کارروائی میں دو دیگر افراد زخمی بھی ہو گئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کر لیا اور اس سے تفتیش جاری ہے۔ اس حملے کی اب دہشت گردانہ کارروائی کے طور پر چھان بین کی جا رہی ہے۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ بظاہر اس حملے کا تعلق اسرائیل اور حماس کے مابین جاری تنازعے سے ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق حملہ آور نے کہا، ''میں افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں مسلمانوں کو مرتا نہیں دیکھ سکتا۔‘‘

ع ب / م م / ش ح (خبر رساں ادارے)

غزہ میں فائر بندی، متاثرین سکون کا سانس لینے لگے