1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر تسلی بخش کارکردگی، افغان وزیر خارجہ سمیت تین وزراء فارغ

12 نومبر 2016

افغانستان کی پارلیمنٹ نے خراب کارکردگی پر ملکی وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کو اُن کے منصب سے فارغ کر دیا ہے۔ پارلیمان نے ربانی سمیت تین وزراء کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2SbJV
Afghanistan das neue Parlamentsgebäude in Kabul
کابل میں واقع افغان پارلیمنٹ کی عمارتتصویر: picture alliance/dpa/H. Amid

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق افغانستان کی پارلیمنٹ میں ان تین وزراء کو ان کے عہدوں سے فارغ کرنے کے لیے ووٹنگ منعقد کی گئی۔ آج ہفتہ 12 نومبر کو ہونے والی ووٹنگ میں پارلیمان نے ربانی کے علاوہ پبلک ورکس کے وزیر محمود بلیغ اور اور سوشل سروسز کی وزیر نسرین اوریا خیل کو ان کی وزارتوں کو الگ کرنے کے حق میں فیصلہ دیا۔  پارلیمنٹ نے صدر اشرف غنی سے کہا ہے کہ اِن برطرف وزراء کی جگہ نئے مناسب افراد نامزد کیے جائیں۔

افغان پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیمی کے مطابق، ’’ووٹنگ کے ذریعے امور خارجہ کے محترم وزیر صلاح الدین ربانی کو ان کے عہدے سے الگ کر دیا گیا ہے اور ہم نے صدر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی جگہ اور دو دیگر وزارتوں کے لیے نئے امیدوار لائیں۔‘‘

Afghanistan John Kerry und Salahuddin Rabbani in Kabul
برطرف کر دیے جانے والے افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی جان کیری کے ہمراہ ایک میٹنگ میںتصویر: Reuters/J. Ernst

 نئے وزراء کی توثیق بھی پارلیمنٹ سے حاصل کرنا لازمی ہے۔ پارلیمنٹ نے جن تین وزراء کو برطرف کیا ہے، اُن پر نامناسب کارکردگی کے علاوہ مختص بجٹ قبل از وقت استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

افغان وزراء کو ان کے عہدوں کو الگ کیے جانے کا یہ پارلیمانی فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب افغانستان معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے جبکہ طالبان کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں میں حکومت مخالف حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

آج ہفتہ 12 نومبر کو علی الصبح افغانستان میں امریکا کے سب سے بڑے فوجی اڈے کے اندر ہونے والے ایک خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ 14 دیگر زخمی ہو گئے۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔