فرانس میں تارکین وطن مزدوروں کے کیمپ میں آگ کیسے لگی؟
17 دسمبر 2016جمعرات کی شب فرانس کے بولانئے بِلانکور نامی علاقے میں واقع ایک چھ منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آتش زدگی کی وجہ سے عمارت میں افراتفری پھیل گئی اور ایک شخص نے عمارت کی تیسری منزل سے چھلانگ دی۔ بتایا گیا ہےکہ یہ شخص اس واقعے میں ہلاک ہو گیا۔
فرانسیسی وزارت داخلہ نے اس واقعے میں کسی نسل پرستانہ عنصر کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آتش زدگی کی وجہ ممکنہ طور پر مقامی رہائشیوں کے درمیان جھگڑا تھی۔ مقامی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کا تعلق مالی سے تھا اور یہ اس جگہ پر گزشتہ چار برس سے رہائش پذیر تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس واقعے میں دیگر 12 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جب کہ عمارت کا مرکزی حصہ اور اسٹور روم تباہ ہو گیا، تاہم یہ آگ رہائشی کمروں تک نہیں پھیلی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد عمارت میں موجود قریب سو افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ جائے واقعہ سے ایندھن اور دیگر آتش گیر مواد کے نشانات ملے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں سے ایک شخص پر شبہ ہے کہ وہ اس آتش زدگی میں ملوث تھا۔ وہ بھی اسی عمارت کا رہائشی تھا جب کہ رہائشیوں کے درمیان کسی جھگڑے ہی کے تناظر میں اس نے عمارت کو آگ لگانے کی کوشش کی۔
فرانسیسی وزیراعظم بیرنار کیسنوو نے اس حوالے سے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں تارکین وطن کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
فرانسیسی حکومت ملک کے متعدد علاقوں میں موجود تارکین وطن کی خیمہ بستیوں کو ختم کر رہی ہے اور تارکین وطن کو مستقل مہاجر کیمپوں میں منتقل کر رہی ہے۔ کچھ عرصے قبل شمالی فرانس میں واقع کیلے کی مہاجر بستی کو بھی خالی کرا لیا گیا تھا، جب کہ چند روز قبل پیرس کے نواح میں قائم سینٹ ڈینس کی ایک خفیہ بستی بھی خالی کرا لی گئی۔ حکام کے مطابق اس بستی میں زیادہ تر افغان، سوڈانی اور اریٹرین تارکین وطن موجود تھے۔