فرانس میں دہشت گردی: سیاحت متاثر، ڈزنی لینڈ کی آمدنی بھی کم
10 اگست 2016پیرس سے بدھ دس اگست کو ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ پیرس ہی میں ڈزنی لینڈ تفریحی پارک کے منتظم ادارے یورو ڈزنی کے مطابق حالیہ مہینوں کے دوران برسلز اور پیرس میں جو دہشت گردانہ حملے کیے گئے، انہوں نے فرانسیسی سیاحتی شعبے کو بھی متاثر کیا اور یورو ڈزنی کی آمدنی میں قریب 10 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
یورو ڈزنی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس سال کی دوسری سہ ماہی میں یورو ڈزنی کی مجموعی آمدنی نو فیصد سے زائد کی کمی کے بعد 327 ملین یورو یا 363 ملین امریکی ڈالر کے برابر رہ گئی۔
بیان کے مطابق اس سال اپریل کے شروع سے لے کر جون کے آخر تک کے عرصے میں دہشت گردانہ حملوں کے علاوہ جن دیگر عوامل نے فرانسیسی سیاحتی صنعت اور ڈزنی لینڈ کی آمدنی کو متاثر کیا، ان میں عوامی شعبے کے فرانسیسی ملازمین کی ہڑتالوں اور خراب موسم بھی شامل ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق یورو ڈزنی نے اپنے بیان میں کہا ہے، ’’جن مشکل بیرونی عوامل نے فرانس میں سیاحت کی صنعت اور ڈزنی لینڈ کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب کیے، ان میں گزشتہ برس نومبر میں پیرس میں دہشت گردوں کی طرف سے کیے جانے والے خود کش بم حملوں اور فائرنگ کے واقعات نے بھی اپنا کردار ادا کیا، جن میں 130 افراد مارے گئے تھے۔ اس کے علاوہ اس سال مارچ میں برسلز میں کیے جانے والے اس دہشت گردانہ حملے کے منفی کاروباری اثرات بھی بہت واضح تھے، جن میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق فرانس میں سیاحتی صنعت پر گزشتہ ماہ کی 14 تاریخ کو فرانس کے قومی دن کے موقع پر نِیس شہر میں کیے جانے والے اس حملے کے اثرات بھی شدید تھے، جس میں الجزائر سے تعلق رکھنے والے ایک شدت پسند حملہ آور نے اپنا ٹرک عوام کے ایک بہت بڑے ہجوم پر چڑھا دیا تھا۔ اس حملے میں 85 افراد مارے گئے تھے۔
یورو ڈزنی کے مطابق اس سال کی دوسری سہ ماہی میں اس ادارے کو صرف آمدنی میں کمی کا سامنا ہی نہیں کرنا پڑا بلکہ اس مشہور تفریحی پارک کی سیر کے لیے جانے والے مہمانوں اور سیاحوں کی تعداد میں 11 فیصد تک کی کمی بھی دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ جن مہمانوں نے ڈزنی لینڈ کا رخ کیا، انہوں نے بھی ماضی کی نسبت فی کس بنیادوں پر اوسطاﹰ کم رقوم خرچ کیں۔
فرانس میں دہشت گردانہ حملوں کے باعث ڈزنی لینڈ پیرس کی انتظامیہ اپنے ہاں سکیورٹی انتظامات مزید بہتر بنا چکی ہے۔ ڈزنی لینڈ پیرس کے قیام کو اگلے سال 25 برس ہو جائیں گے۔