فرانس میں نئے سال سے نوجوانوں کو کنڈوم مفت میں ملنا شروع
2 جنوری 2023فرانس نے یکم جنوری اتوار کے روز سے 25 سال یا اس سے بھی کم عمر کے ہر شخص کو غیر مطلوبہ حمل اور جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کے تحت مفت کنڈوم فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔فرانسیسی نوجوانوں کے لیے ادویات کی دکانوں سے کنڈوم اب مفت
پالیسی کی تفصیلات کیا ہیں؟
اس نئی پالیسی کے تحت نوجوان افراد دواخانوں سے 'پریزرویٹیف' یا 'کیپوٹس' نامی مانع حمل ادویات بھی مفت لے سکتے ہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی حکومت نے گزشتہ ماہ اس پالیسی کا اعلان کیا تھا۔
فرانس میں 18 تا 25 برس عمر کے افراد کے لیے مفت کنڈوم اسکیم
ابتدائی طور پر اس پالیسی کے تحت پچیس سے اٹھارہ برس کی عمر کے لوگوں کو شامل کرنے کا ٹارگٹ تھا۔ تاہم تنقید کے بعد اسے 18 برس سے کم عمر کے لڑکوں تک بڑھا دیا گیا لیکن نابالغ اب بھی اس اسکیم سے باہر ہیں۔
جرمنی، ساتھی کے کنڈوم میں سوراخ کرنے پر خاتون کو سزا سنا دی گئی
صدر ماکروں نے اس پالیسی کے اعلان کے وقت کہا تھا کہ جہاں تک جنسی تعلیم کا مسئلہ ہے، فرانس اس میدان میں اچھا کام نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ''حقیقت نظریات سے کافی مختلف ہے۔ اس شعبے میں ہمیں اپنے اساتذہ کو اچھی طرح سے تربیت دینے اور انہیں اس مسئلے کے تئیں دوبارہ حساس بنانے کی ضرورت ہے۔''
اس پالیسی کے تحت گرچہ مرد اور خواتین دونوں ہی دوا کی دوکانوں سے کنڈوم لے سکتے ہیں، تاہم مفت کی پیشکش صرف مرد کنڈوم پر لاگو ہوتی ہے۔ ویسے فرانسیسی نوجوانوں کے بعض گروپوں اور کچھ مڈل اور ہائی اسکولوں میں کنڈوم پہلے سے ہی مفت دستیاب ہیں۔
فیڈریشن آف فارماسیوٹیکل ایسوسی ایشن آف فرانس (ایف ایس پی ایف) کے صدر فلپ بیسیٹ نے اخبار لی فیگارو سے بات چیت میں کہا کہ کم عمر کی کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا، ''اگر کوئی چھ برس کا بچہ کنڈوم کا ڈبہ مانگتا ہے، تو یقیناً ہم اسے نہیں دیں گے۔''
ایچ آئی وی انفیکشن روکنے کی کوشش
فرانس میں سن 2021 میں ایچ آئی وی انفیکشن کے کیسز کی تعداد 2022 میں بھی مستحکم ہی رہی جو 5,000 کے قریب ہے۔ لیکن ملک کے صحت عامہ کے محکمے کے ایک جائزے کے مطابق، 2021 میں جن لوگوں کو ایچ آئی وی پازیٹو پایا گیا تھا، ان میں سے 15 فیصد کی عمریں 26 برس سے بھی کم تھیں۔
جدید ادویات نے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے کہ ایچ آئی وی کا وائرس ایڈز تک نہ بڑھنے پائے کہ انسان کی موت ہو جائے۔ اب اس وائرس سے متاثرہ بہت سے لوگ معمول کی زندگی گزارتے ہیں۔
تاہم کچھ کو اس کی دوائیوں کے سخت مضر اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور ناقص پابندی دوا کو بے اثر بھی کر سکتی ہے۔ ایچ آئی وی ایڈز کے لیے کام کرنے والے گروپ ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے پری ایکسپوژر پروفیلیکسس (پی آر ای پی) ادویات کے وسیع استعمال پر زور دیتے ہیں۔
تاہم یہ ادویات جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن سے تحفظ فراہم نہیں کرتی ہیں۔ گزشتہ برس فرانس نے نسخے یا مطالبے کے بغیر ہی ایچ آئی وی ایڈز کے لیے مفت ٹیسٹ کا آغاز کیا تھا۔
پچھلے ایک برس سے ہی 25 برس سے کم عمر کی تمام خواتین کو ملک میں حمل کو روکنے کی گولیاں اور دیگر مانع حمل ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ اس سے پہلے صرف 18 برس سے کم عمر کی لڑکیاں ہی اس کی اہل تھیں۔
ص ز/ ج ا (نک مارٹن)