فرانسیسی چرچ جنسی زیادتی کے متاثرین کو زرتلافی دینے پر راضی
9 نومبر 2021فرانسیسی بشپس نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ اس حوالے سے ایک آزاد قومی ادارہ قائم کیا جائے گا اور زرتلافی کے تمام تر معاملات اسے ہی سونپے جائیں گے۔ اس کام کی تکمیل کے لیے ایک خصوصی فنڈ قائم کیا جائے گا اور رقوم حاصل کرنے کے لیے یا تو چرچ کی ملکیتی جائیدادیں فروخت کی جائیں گی یا پھر بینکوں سے قرض لیا جائے گا۔
بشپش کی جانب سے پوپ فرانسس سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ''ایک ٹیم بھیجیں‘‘ جو
بچوں کے تحفظ کے حوالے سے چرچ کے ردعمل کا جائزہ لے۔ بشپس کانفرنس کے صدر ایرک ڈی مولنس بیوفورٹ نے اپنی تقریر میں اسے ایک ''فیصلہ کن اقدام‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ چرچ کو اپنی ''ادارہ جاتی ذمے داریوں‘‘ کو پہچاننا چاہیے تاکہ متاثرین کے لیے ثالثی اور زرتلافی کا راستہ ہموار ہو سکے۔
فرانس میں بشپس کانفرنس کا سالانہ اجلاس اس رپورٹ کے ایک ماہ بعد ہوا ہے، جس میں کیتھولک چرچ کے پادریوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر فرانسیسی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔
ایک آزاد کمیشن کی طرف سے جاری کی گئی تحقیق کے مطابق گزشتہ ستر برسوں میں پادریوں یا پھر چرچ کی دیگر شخصیات کی جانب سے تقریباً تین لاکھ تیس ہزار بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اس حوالے سے بیوفورٹ کا کہنا تھا، ''ہم نے اپنے اندر نفرت اور وحشت محسوس کی، جب ہمیں احساس ہوا کہ بہت سے لوگ کتنا زیادہ دکھ جھیل چکے ہیں اور اب بھی جھیل رہے ہیں۔‘‘ گزشتہ ماہ جاری ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ چرچ کی جانب سے انتہائی منظم انداز میں ایسے جرائم کی پردہ پوشی کی گئی۔
ا ا / ع ح ( اے ایف پی، روئٹرز)