فرنچ اوپن: رافائل ندال عالمی نمبر ایک کی دہلیز پر
5 جون 2010جمعہ کے روز عالمی نمبر دو رافائل ندال نے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کے لئے بڑی آسانی سےکوالیفائی کرلیا۔ اتوار کا فائنل وہ اگر جیت جاتے ہیں تو پیر کو جاری ہونے والی مردوں کی عالمی درجہ بندی میں وہ پہلی پوزیشن پر فائز راجر فیڈرر کی جگہ براجمان ہو جائیں گے۔
بظاہر اتوار کے فائنل میں موجودہ عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود رابن سوڈرلنگ کے ساتھ ندال کا فائنل میچ انتہائی دلچسپی کا حامل ہے کیونکہ سوڈرلنگ انتہائی ذہین کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ سال، 2009ء کے دوران سوڈرلنگ نے فرنچ اوپن میں ندال کو شکست دی تھی اس طرح سوڈرلنگ پہلے کھلاڑی بن گئے تھےجس نے فرنچ اوپن میں ندال کو شکست دی۔
مسلسل چار سال فرنچ اوپن جیتنے کے بعد ندال کی ہار بہت دیر تک موضوع بحث رہی تھی۔ مبصرین یہ بھی کہتے ہیں کہ گزشتہ سال فرنچ اوپن کے موقع پر ندال پوری طرح فٹ بھی نہیں تھے اور یہی ان کی ہار کی وجہ تھی۔
جمعہ کے روز مردوں کے سنگلز سیمی فائنل مقابلوں میں رابن سوڈرلنگ کا مقابلہ چیک جمہوریہ کے ٹوماس بردیش سے ہوا۔ پانچ سیٹ کا یہ فائنل میچ تقریباًساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران دیکھنے والوں کو انتہائی عمدہ ٹینس دیکھنے کو ملی۔ سوڈرلنگ اور بردیش طویل قامت اور زور دار سروس کی وجہ سے ٹینس ورلڈ میں شہرت رکھتے ہیں۔اس میچ میں شائقین اور ماہرین کی اصل دلچسپی ان دونوں کھلاڑیوں کی زوردار سروس میں بھی تھی۔ میچ کے بعد بردیش کی سروس کی تعریف سوڈرلنگ نے بھی کی۔
عالمی درجہ بندی میں سوڈرلنگ کی پانچویں اور بردیش کی پندرہویں پوزیشن ہے۔ پیر کو یقینی طور پر دونوں کی پوزیشن میں تبدیلی واقع ہو جائے گی جو یقینی طور پر اوپر کی جانب ہو گی۔
جمعہ ہی کو دوسرا سیمی فائنل میچ ہسپانوی کھلاڑی رافائل ندال اور آسٹریائی کھلاڑی ژورگن مالٹسر کے درمیان کھیلا گیا۔ یہ میچ پہلے سیمی فائنل کی طرح زور دار نہیں تھا۔ مالٹسر کا ندال سے کوئی مقابلہ نہیں تھا۔ پہلے دونوں سیٹ ندال نے آسانی سے جیت لئے اور تیسرے سیٹ میں مالٹسر نے قدرے مقابلہ کرنے کی ضرورکوشش کی تاہم وہ جیت نہ سکے۔ ندال ابھی تک اس سال کے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ میں کسی کھلاڑی سے کوئی سیٹ نہیں ہارے ہیں۔
سیمی فائنل میچ کے بعد ندال کا کہنا تھا کہ وہ ٹورنامنٹ کے شروع ہونے سے قبل قدرے نروس تھے لیکن اب وہ مکمل طور پر پرسکون ہیں اور فائنل میچ میں وہ پوری قوت سے سوڈرلنگ کا مقابلہ کریں گے۔
آج ہفتہ کے روز فرنچ اوپن میں خواتین کا فائنل میچ کھیلا جائے گا۔ اس میچ کی حریف خواتین کھلاڑی ہیں اٹلی کی فرانسیسکا شیاوونے اور آسٹریلیا کی سمانتھا سٹوسر۔
شیاوونے فرنچ اوپن کے فائنل میچ تک رسائی کے دوران اہم ترین کامیابی عالمی نمبر تین کیرولین ووصنیاکی کو شکست دے کر حاصل کی تھی۔ تیس سالہ اطالوی کھلاڑی کو سیمی فائنل میچ میں زیادہ ہمت نہیں دکھانا پڑی تھی کیونکہ ان کے مدمقابل روسی کھلاڑی ایلینا ڈیمینٹیوا دوران میچ انجری کے باعث کھیل سے دستبردار ہو گئی تھیں۔ دوسری خاتون کھلاڑی سمانتھا سٹوسر نے فائنل تک کئی نامی گرامی کھلاڑیوں کو شکست دی۔ ان میں جسٹن ہینن اور سیرینا ولیمز بھی شامل ہیں۔ خواتین فائنل میچ کھیلنے والی کھلاڑیوں کو پہلی بار کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے فائنل مییں پہنچنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
خواتین ڈبلز کے مقابلے کو ولیمز سسٹرز نے جیت لیا ہے۔ اس طرح اب انہوں نے چاروں گرینڈ سلیم ٹورنامنٹس کی ڈبلز چیمپیئن شپ جیت لی ہے۔ فرنچ اوپن کے سنگلز مقابلوں میں سیرینا اور وینس ولیمز کو شکستوں سے دوچار ہونا پڑا تھا۔
رواں سال کا تیسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ، کُل انگلستان لان ٹینس چیمپیئن شپ ہے جو اس ماہ کی اکیس تاریخ سے شروع ہورہی ہے۔ اس ٹورنامنٹ کی وجہ شہرت ومبلڈن بھی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف