فرینکفرٹ: ’امریکی فوجیوں کے قتل کا محرک اسلامی انتہا پسندی‘
3 مارچ 2011اشتہار
کوسووو سے تعلق رکھنے والے البانوی نسل کے اکیس سالہ شخص، جس کا نام ’ارید اکا‘ بتایا جا رہا ہے، نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اس نے یہ عمل اپنی ایما پر کیا تھا اور اس میں کوئی دوسرا شخص یا گروہ ملوّث نہیں ہے۔
ہیسے کے وزیرِ داخلہ بورس رائن کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ شخص حالیہ چند ہفتوں میں ہی اسلامی انتہا پسندی کی طرف راغب ہوا تھا۔ وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ملزم نے یہ کام اکیلے ہی کیا اور اس کے عمل کے پیچھے کوئی گروپ نہیں ہے۔
ملزم کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ وہ فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر کام کرتا تھا اور وہ ایک پکّا مسلمان بھی ہے۔
جرمن حکّام اس کے اسلامی انتہا پسندی کی جانب راغب ہونے کے عوامل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے اس واقعے پر شدید رنج اور غصّے کا اظہار کیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کے قتل کے محرّکات جاننے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل