فلسطینی ریاست کے خلاف قرار داد، اسرائیلی پارلیمنٹ پر تنقید
19 جولائی 2024فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت میں منظور کی گئی قرار داد کی مزمت کرتے ہوئے بینجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "خطے کو انتہائی افراتفری کی گہری کھائی" میں دھکیلنے کا الزام لگایا ہے۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف بدھ کی رات کثرت رائے سے ووٹ دیا۔ اس حوالے سے پارلیمان میں منظور کردہ ایک قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ "اردن کے مغرب میں (زمین پر) فلسطینی ریاست کے قیام کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔"
اقوام متحدہ نے بھی اپنے رد عمل میں کہا کہ سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش بھی اسرائیلی پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے اس نتیجے سے کافی مایوس ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا شمالی غزہ سٹی سے سب فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم
فلسطینیوں کے خلاف تشدد: اسرائیلی شہریوں پر امریکی پابندیاں
ان کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا،"آپ دو ریاستی حل کو مسترد نہیں کرسکتے۔ لہذا سیکریٹری جنرل کینسٹ کے فیصلے سے بہت مایوس ہیں۔"
نیتن یاہو نے رفح کا دورہ کیا
اسرائیلی پارلیمنٹ میں اس پیش رفت کے بعد جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح کا اچانک دورہ کیا اور اسرائیلی فوجیوں سے ملاقات کی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی افواج مئی میں رفح میں داخل ہوئی تھیں اور وہاں پناہ لینے والے بیس لاکھ فلسطینیوں میں سے زیادہ تر کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔
نیتن یاہو نے بعد میں ایک بیان میں کہا، "صرف فوجی دباؤ ہی ہمیں یرغمالیوں کے معاہدے کو آگے بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔"
ج ا / ص ز (ا ے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)