فلسطینی وزیر اعظم غزہ پہنچ گئے
2 اکتوبر 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فلسطینی اتھارٹی کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو اکتوبر بروز پیر فلسطینی وزیر اعظم رامی حمد اللہ غزہ میں حماس کی قیادت سے ملیں گے۔ گزشتہ دس برسوں سے حماس غزہ پٹی کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہے اور اس دوران حماس اور فلسطینی اتھارٹی کی حکمران سیاسی پارٹی فتح میں کافی کشیدگی بھی دیکھی گئی۔
مصری صدر کی اسرائیلی وزیراعظم سے پہلی عوامی ملاقات
حماس غزہ پٹی کی انتظامیہ محمود عباس کے حوالے کرنے پر راضی
فلسطینی اتھارٹی ناکامی کے دہانے پر
تاہم اب حماس اس علاقے کو فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں دینے کا تیار ہو چکی ہے۔ حمد اللہ ان دونوں فلسطینی علاقوں کے دوبارہ اتحاد کے سلسلے میں غزہ کا دورہ کر رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق حمداللہ اپنے درجن بھر وزراء کے ساتھ مغربی اردن سے جب غزہ پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ فلسطینی وزیر اعظم نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان کی حکومت پیر کے دن سے ہی غزہ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ابتدائی کام شروع کر دے گی۔
فلسطینی وزیر اعظم حمد اللہ نے مزید کہا، ’’تقسیم کے خاتمے اور اتحاد کی خاطر ہم دوبارہ غزہ پہنچ چکے ہیں۔‘‘ اس موقع پر غزہ کے ہزاروں رہائشیوں نے حمد اللہ کو خوش آمدید بھی کہا۔
حماس نے سن دو ہزار سات میں زبردستی غزہ پٹی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور تب سے اب تک ان دونوں فلسطین علاقوں کے رہنماؤں کے مابین مصالحت اور ثالثی کی متعدد کوششیں کی جا چکی ہیں۔ تاہم ان میں سے ابھی تک کوئی کوشش بھی کامیاب نہیں ہو سکی۔
شدت پسند نظریات کی حامل حماس تنظیم کی کارروائیوں کے باعث اسرائیل نے غزہ پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ اس علاقے کے باسیوں کو متعدد اقسام کے مسائل کا سامنا ہے۔
اے ایف پی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ حمداللہ اس دورے کے دوران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور غزہ کے سربراہ یحییٰ السنوار سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ کل بروز منگل کے دن وہ غزہ کی کابینہ سے بھی ملیں گے۔ اسی دوران غزہ پٹی کا انتظام باقاعدہ طور پر فلسطینی حکومت کے حوالے کرنے کے سلسلے میں باقاعدہ ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔