فٹ بال ورلڈ کپ متعدد نئے ریکارڈز کے ساتھ اختتام پذیر
روس کی میزبانی میں کھیلے جانے والا فٹ بال ورلڈ کپ فرانس نے جیت لیا۔ اس ورلڈ کپ کے دوران کئی نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں جو خاصی دلچسپی کے حامل ہیں۔
محض دو ریڈ کارڈز
ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران دو میچوں میں دو کھلاڑیوں کو دو دو زرد کارڈ دکھائے گئے۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو اس باعث میچ چھوڑ کر جانا پڑا۔ ان میں ایک جرمن ٹیم کے ژیروم بوٹنگ اور دوسرے روس کے ایگور سمولنیکوف تھے۔ سوئٹزرلینڈ کے مائیکل لانگ اور کولمبیا کے کارلوس سانچیز کو ریڈ کارڈ دکھایا گیا تھا۔
بیلجیم کے دس کھلاڑیوں نے گول کیے
تیسری پوزیشن کے میچ میں جب تھوماس مؤنیر نے گول کیا تو وہ اپنی ٹیم کے دسویں کھلاڑی تھے جنہوں نے ورلڈ کپ کے دوران گول کیا۔ اس سے قبل سن 1982 میں فرانس اور سن 2006 میں اٹلی کے دس دس کھلاڑیوں نے گول کیے تھے۔
انجری ٹائم میں گول
فٹ بال ورلڈ کپ کے مقررہ وقت میں ضائع ہونے والے ٹائم کو میچ کا حصہ بنایا جاتا ہے اور یہ انجری ٹائم کہلاتا ہے۔ روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں انجری ٹائم کے دوران انیس گول کیے گئے، جو برازیل میں منعقدہ سن 2014 کے ورلڈ کپ سے سات زیادہ تھے۔
درجہ بندی میں کم پوزیشن کی حامل ٹیم فائنل میں
کروشیا نے سن 2018 کے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ فٹ بال میں عالمی درجہ بندی یا رینکنگ سن 1992 میں متعارف کرائی گئی۔ اس کے بعد کروشیا وہ واحد ٹیم ہے، جو عالمی درجہ بندی میں بیسواں مقام رکھتی تھی لیکن فائنل میچ کے لیے کوالیفائی کر گئی تھی۔
انتیس پنلٹی ککس، نیا ورلڈ ریکارڈ
پندرہ جولائی سن 2018 کو ختم ہونے والے ورلڈ کپ میں انتیس پنلٹی ککس دی گئیں جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل سب سے زیادہ پنلٹی ککس کا ریکارڈ اٹھارہ تھا، جو سن 1998، سن 1990 اور سن 2002 میں دی گئی تھیں۔
ریفری کے فیصلوں میں بہتری
روس میں منعقدہ ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ ویڈیو کے ذریعے بھی بعض متنازعہ فیصلوں پر مدد لی گئی۔ اس مرتبہ ریفری کے درست فیصلوں کا تناسب 99.32 رہا، جو انتہائی مثبت خیال کیا گیا ہے۔
ایک سو انہتر گول
حالیہ فٹ بال ورلڈ کپ میں کُل چونسٹھ میچ کھیلے گئے اور ان میں 169 گول کیے گئے۔ اس گول کرنے کی اوسط فوی میچ 2.64 رہی۔ یہ اوسط تعداد سن 2014 کے ورلڈ کپ کی اوسط 2.67 کے مقابلے میں کم تھی۔
شائقین کی تعداد کم رہی
روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں شائقین کی فی میچ اوسط قریب سینتالیس ہزار رہی۔ یہ برازیل میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے مقابلے میں خاصی کم تھی۔ برازیل میں سن 2014 میں ورلڈ کپ کھیلا گیا اور تب شائقین کی فی میچ اوسط ساڑھے ترپن ہزار سے زائد تھی۔ روس میں کھیلے جانے والے میچوں میں شائقین کی کم تعداد کی وجہ مختلف اسٹیدیمز میں گنجائش کا کم ہونا تھا۔
جرمانے ہی جرمانے
فیفا کو روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوران ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانوں کی مد میں تین لاکھ ساٹھ ہزار امریکی ڈالر حاصل ہوئے۔ انگلینڈ کی ٹیم کو دو مرتبہ غیر منظور شدہ جرابیں پہننے پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔