فیس بُک کی دنیا میں پسندیدہ ترین عالمی رہنما
فیس بُک اگر کوئی ملک ہوتا تو ماہانہ 2.2 بلین متحرک صارفین کے ساتھ یہ آبادی کے اعتبار سے چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار پاتا۔ فیس بُک کی دنیا میں پسندیدہ ترین رہنما کون ہے؟ دیکھیے اس پکچر گیلری میں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پہلے نمبر پر
175 ممالک کے سربراہان مملکت، حکومتی وزرا اور اداروں کے فیس بُک اکاؤنٹس میں سے مودی تینتالیس ملین مداحوں کے ساتھ دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں۔ بھارتی وزارت عظمیٰ کا آفیشل فیس بُک پیچ بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہے۔ مودی کی پوسٹ کی گئی ایک تصویر کو 1.1 ملین لائکس ملے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیچھے رہ گئے
صدر ٹرمپ کو شاید فیس بُک پر وزیر اعظم مودی کی برتری تو شاید پسند نہ ہو، لیکن وہ مودی سے دگنی پوسٹس کرتے ہوئے ’انٹریکشن ریٹ‘ کے حوالے سے مودی کو پچھے چھوڑ چکے ہیں۔ ٹرمپ کی اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھینچی گئی تصویروں کو فیس بُک پر زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔
اردن کہ ملکہ رانیا، فیس بُک پر عرب دنیا کی بھی ملکہ
اردن کی ملکہ رانیا کو فیس بُک پر پسند کرنے والوں کی تعداد میں ایک برس کے دوران 56 فیصد اضافہ ہوا۔ سولہ ملین فینز کے ساتھ وہ عرب دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں۔ انہیں پسند کرنے والے صرف اردنی باشندے ہی نہیں، بلکہ کئی دیگر عرب ممالک کے شہری بھی انہیں سوشل میڈیا پر پسند کرتے ہیں۔ ویسے اردن میں فیس بُک صارفین کی مجموعی تعداد 5.3 ملین ہے۔
کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون سن
کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہون سن (تصویر میں دائیں) کا پیج لائیک کرنے والوں کی تعداد میں ایک برس کے دوران پچاس فیصد اضافہ ہوا اور اب ان کے فیس بُک فینز کی تعداد 9.6 ملین ہے۔ عالمی رہنماؤں کی درجہ بندی میں تو وہ پانچویں نمبر پر ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تعداد کمبوڈیا بھر میں فیس بک صارفین کی تعداد (7.1 ملین) سے بھی زیادہ ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوآن – یورپ میں پہلے نمبر پر
صدر ایردوآن کا ملک ترکی یورپی یونین کا ابھی تک رکن نہیں بن پایا لیکن فیس بُک پر ایردوآن کے چاہنے والوں کی تعداد 8.9 ملین ہے جو کسی بھی دوسرے یورپی ملک کے رہنما سے زیادہ ہے۔ ان کے بعد ملکہ برطانیہ کا نمبر آتا ہے جن کے فیس بُک کو ساڑھے چار ملین لوگ پسند کرتے ہیں۔
میرکل و ماکروں کدھر رہے؟
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں فیس بُک کی دنیا میں کچھ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے۔ میرکل کا فیس بُک پیچ صرف ڈھائی ملین لوگ پسند کرتے ہیں جب کہ ماکروں کے فیس بُک پر مداحوں کی تعداد 2.1 ملین ہے۔ تاہم ماکروں نے ٹرمپ کے عالمی ماحولیاتی معاہدے سے نکلنے کے اعلان کے جواب میں جو ویڈیو پیغام جاری کیا، اس کی مقبولیت کا مقابلہ ٹرمپ اور مودی بھی نہ کر پائے۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کو فیس بُک پر ’لائیک‘ کرنے والوں کی تعداد 8.1 ملین ہے۔ ان کے مقابلے میں ہمسایہ ملک ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق کے فالوورز کی تعداد صرف 3.3 ملین ہے۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی
اردنی ملکہ کے بعد السیسی عرب دنیا میں دوسرے نمبر پر ہیں اور ان کا پیج پسند کرنے والوں کی تعداد 7.2 ملین ہے۔ یوں وہ دبئی کے امیر شیخ محمد بن راشد المکتوم سے کہیں آگے ہیں جو 3.7 ملین مداحوں کے ساتھ عرب دنیا میں السیسی کے بعد تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
جسٹن ٹروڈو کے مداح تو کم، لیکن دل زیادہ جیتے
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا فیس بُک پیج پسند کرنے والوں کی تعداد 5.8 ملین ہے۔ لیکن گزشتہ برس رمضان کے حوالے سے کینیڈین مسلمانوں کے لیے ان کے پیغام کی ویڈیو کو ساڑھے بارہ ملین لوگوں نے دیکھا اور قریب ایک ملین نے اس پر لائیک، شیئر یا کمنٹ بھی کیا۔ اسی طرح شامی مہاجر بچی کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی تصویر نے بھے لاکھوں دل جیتے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے سب سے زیادہ ’محبت‘
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسیندا آردرن خاص طور پر اپنا پیج چلانے میں کافی متحرک ہیں اور اکثر فیس بُک لائیو کے ذریعے عوام سے رابطے میں رہتی ہیں۔ ان کی ویڈیوز پر ’انگوٹھے سے پسند‘ کی بجائے ’سرخ دل سے پسند‘ کی تعداد چودہ فیصد رہی۔