1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'فیس بک نئے فیچر کی بدولت گوگل میل کے مقابلے پر آسکتا ہے'

17 نومبر 2010

سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ پیغامات کی ترسیل اور وصولی کے لیے اس ویب سائٹ پر نئے فیچرز متعارف کرائے جارہے ہیں تاہم فیس بک اصرار ہے کہ ان فیچرز کو ای میل سروس نہ کہا جائے۔

https://p.dw.com/p/QBdu
تصویر: picture alliance/dpa

دوسری جانب بعض حلقوں کی جانب سے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کی پرائیویسی پالیسی کے قابل اعتبار ہونے پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

Google Browser Google Chrome
ماہرین کے مطابق نئے فیچر کے ذریعے فیس بک، گوگل جیسی ای میل سروس کے مقابلے پر آسکتا ہےتصویر: AP

کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں فیس بک کے بانی مارک سوکربرگ نے اس نئے فیچر کو" فیس بک میسیجنگ" کے نام سے متعارف کروایا۔ اس سروس کو استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ صارفین ایس ایم ایس کے تیز ترین ذریعے سے بھی اپنا پیغام مطلوبہ فرد تک پہنچا سکیں گے۔

ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق اس فیچر کے ذریعے پچاس کروڑ سے زائد افراد کے زیراستعمال فیس بک، گوگل جیسی ای میل سروس کے مقابلے پر آسکتا ہے۔ اگرچہ فیس بک کے بانی کا کہنا ہے کہ میسیجنگ کا یہ طریقہ ای میل نہیں ہے تاہم اس سروس کو استعمال کرنے والوں کے میسیجنگ ایڈریس میں مطلوبہ فرد کے نام کے ساتھ @facebook ٹائپ کرنا ہوگا جس کی وجہ سے یہ کافی حد تک ای میل سے مشابہ ہے۔

Facebok Logo
دنیا بھر میں فیس بُک صارفین کی تعداد نصف ارب سے زائد ہوچکی ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

فیس بک کی جانب سے بہت جلد متعارف کرائے جانے والے اس فیچر کے آغاز کے ساتھ ہی فیس بک استعمال کرنے والے صارفین اس کے ذریعے پیغامات کا تبادلہ شروع کرسکتے ہیں۔ تاہم اس کے ذریعے صارفین کو اپنے دوستوں کی جانب سے جب پہلی ای میل ملے گی وہ junk فولڈر میں چلی جائے گی جہاں سے صارف کو اسے اپنی سیف لسٹ میں شامل کرنے کے علاوہ اپنے بنیادی فولڈر میں منتقل کرنا ہوگا۔

فیس بُک کا ایک فیچر جسے کانفرنس میں خاص طور سے واضح کیا گیا وہ تھا اس کا آرکائیو فنکشن۔ اس کا مقصد ان تمام میسیجز کے تبادلوں کا ریکارڈ رکھنا ہے جو اس میسینجر کے ذریعے کئے جائیں گے۔

فیس بک کے بانی جہاں ایک طرف ان نئے فیچرز کو لانچ کرنے میں پر جوش ہیں وہیں اس کی پرائیویسی پالیسی پر اٹھنے والے سوالوں کے جواب میں ان کا کہنا تھا اس میں محفوظ ہونے والے تمام میسیجز اور باقی تمام انفارمیشن تک رسائی صرف اکاؤنٹ کے صارف ہی کے پاس ہو گی۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں