فیس بک: پاکستان میں پابندی ختم
31 مئی 2010پاکستان میں سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ ’فیس بک ‘پر سے پابندی ختم کرنے کے عدالتی حکم کے بعد انٹرنیٹ صارفین کو جزوی طور پر اس ویب سائٹ تک رسائی ہو گئی ہے۔ البتہ بہت سے شہروں کے صارفین اب بھی فیس بک تک رسائی حاصل نہیں کر سکے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان خرم علی مہران کے مطابق عدالتی حکم پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان میں انٹرنیٹ مہیا کرنے والی کمپنیوں کو مطلع کیا جا رہا ہے۔
ادھر فیس بک استعمال کرنے والے اکثریتی صارفین نے عدالتی حکم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ دنیا بھر میں موجود اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ایک مرتبہ رابطے میں آ جائیں گے۔
دوسری جانب فیس بک کے بعض صارفین نے ویب سائٹ انتظامیہ کی جانب سے مبینہ لاپرواہی کرنے اور پیغمبر اسلام کے خاکے شائع کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کئے جانے پر فیس بک کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان صارفین کا کہنا ہے کہ اگر بائیکاٹ کو لمبے عرصے تک جاری نہ رکھا گیا تو اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
محمد علی جناح یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ سوشل سائنس کے پروفیسر ڈاکٹر شعیب احمد کے مطابق فیس بک سماجی رابطوں کے لئے بہترین پلیٹ فارم ہے اور ویب انتظامیہ کی طرف سے معذرت کئے جانے اور مستقبل میں ایسے اقدامات کو روکنے کی یقین دہانی پر اس کے دوبارہ استعمال میں کوئی حرج نہیں:
” ہمارا احتجاج رجسٹرڈ ہو چکا ہے اور دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ مسلمان کیسی قوت ہیں۔لہٰذا اب جب ہمارا مقصد حاصل ہو چکا ہے تو ہمیں اس کے مثبت پہلوﺅں کی جانب بھی دیکھنا چاہئے اور میری ذاتی رائے یہ ہے کہ پابندی ختم ہونی چاہئے۔“
خیال رہے کہ انٹرنیٹ سروسز مہیا کرنے والی نجی کمپنیوں کے اعدادو شمار کے مطابق اس وقت پاکستان میں تقریبا پینتالیس ملین صارف انترنیت استعمال کر رہے ہیں۔
شکور رحیم ، اسلام آباد
ادارت: عابد حسین