فیس بک کے ذریعے ٹریفک مسائل حل کرنے کی کوشش
2 ستمبر 2010بچھڑے ہوئے یا کھوئے ہوئے دوستوں کو تلاش کرنا ہو، اپنے گھر پارٹی کی دعوت دینی ہو یا دوسروں کو اپنی مصروفیات کے بارے میں بتانا ہو۔ اب ان تمام چیزوں کے لئے لوگ ٹیلیفوں یا ای میل کا نہیں بلکہ سماجی ویب سائٹس کا سہارا لیتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان ویب سائٹس کا استعمال اتنا بڑھ گیا ہے کہ اب یہ ہماری زندگی کا ایک حصہ بنتی جا رہی ہیں۔ پہلے تو صرف یہی کہا جاتا تھا کہ یہ صرف نوجوانوں کا مشغلہ ہے، پھر رفتہ رفتہ اداکاروں اور فنکاروں نے اپنے فین پیجز بنانے شروع کئے، پھر سیاسی رہنماؤں نے اپنی انتخابی مہم چلانے کے لئے انہی ویب سائٹس کو استعمال کیا اور اب پولیس نے بھی ان کی افادیت کو سمجھ لیا ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اکتوبر سے دولت مشترکہ کھیلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس شہر میں پہلے ہی ٹریفک مسائل موجود ہیں اور ان کھلیوں کی وجہ سے ان میں اضافے کا ڈر ہے۔ اسی لئے نئی دہلی پولیس ٹریفک کو بہتر بنانے کے لئے مختلف طریقے آزما رہی ہے، جن میں سے ایک فیس بک بھی ہے۔ فیس بک پر ٹریفک پولیس کا ایک پیج ہے اور جس پر ابھی سے مختلف نوٹس جاری کرنا شروع کردئے ہیں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تصاویر بھی آن لائن دیکھی جا سکتی ہیں۔
ٹریفک انسپکٹر یشونت سلوا اپنے دفتر میں بیٹھ کر مختلف اسکرین پر شہر میں رواں دواں ٹریفک پر نظر رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے وہ خاص طور سے اسی مقصد کے لئے بنائے گئے فیس بک کے صفحے کوبھی بار بار چیک کرتے ہیں۔ یشونت سلوا کے بقول فیس بک کے پیج پر لوگوں نے بہت سی ایسی تصاویر پوسٹ کی ہیں، جن میں لوگوں کو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران اس پیج کو وزٹ کرنے والوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ لوگ اپنی شکایات بھی بھیجتے ہیں اور جانچ پڑتال کے بعد پولیس انہیں حل کرنے کی کوشش بھی کرتی ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ ٹریفک حادثات بھارت میں ہی ہوتے ہیں۔ جرائم کے اعداد و شمار رکھنے والے قومی دفترکے مطابق اب تک ایک کروڑ پینتیس لاکھ سے زائد افرد مختلف حادثات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے نئی دہلی خاص شہرت رکھتا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق شہر میں ساڑھے چھ ملین گاڑیاں اور موٹر سائکلیں رجسٹرڈ ہیں اور اس میں ایک ہزار یومیہ کا اضافہ ہو رہا ہے۔ جوائنٹ پولیس کمشنر ستیندرا گرگ کے ذہن میں فیس بک کو استعمال کرنے کا خیال آیا تھا۔ بنیادی طور پر وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے عوام کی رائے اور مشورے جاننا چاہتے تھے کہ ٹریفک کے مسائل کوکس طرح سے حل کیا جائے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کس طرح سے پکڑا جائے۔
ستیندرا گرگ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ نئی دہلی میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے میں فیس بک پروجیکٹ کامیاب رہے گا۔ ان کے بقول اکتوبر میں کومن ویلتھ گیمز شروع ہونے جا رہے ہیں۔ اس میں دنیا بھر اور بھارت کے دوسرے شہروں سے لوگ نئی دہلی کا رخ کریں گے۔ اسی طرح امریکہ اور اسرائیل میں بھی ٹریفک پولیس خاص طور پر فیس بک کا استعمال کر رہی ہے تا کہ لوگوں کو صورتحال سے آگاہ کیا جا سکے۔
جوائنٹ پولیس کمشنر ستیندرا گرگ نےکہا کہ عوام میں اس حوالے سے شعور بیدار ہو رہا ہے اور یہ کومن ویلتھ گیمزکے دوران بہت موثر ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا نئی دہلی پولیس کے علاوہ بھارت کے دیگر کئی شہروں میں بھی پولیس نے سماجی ویب سائٹس کو اس حوالے سے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: کشور مصطفیٰ