1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قدیمی کھیل میں پاکستانی عالمی ریکارڈ کے خواہاں

30 مارچ 2019

پاکستانی شہر تلمبہ کے رہائشی چاہتے ہیں کہ گھوڑے پر سواری کرتے ہوئے لکڑی کی میخ اکھاڑنے کے قدیمی کھیل کو عالمی ریکارڈ بنایا جائے۔

https://p.dw.com/p/3Fvvi
Tent Pegging Pakisten
تصویر: AFP

ڈھول کی روایتی تھاپ اور شہنائیوں کے مدھر سروں کے درمیان تیز رفتاری سے گھوڑے دوڑاتے اور مٹی اڑاتے سوار تلمبہ شہر میں کِلے اکھاڑنے کا کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس قدیمی کھیل کو عالمی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

زرق برق لباس پہنے ان گھڑ سواروں کے ہاتھوں میں ایک نیزہ ہوتا ہے، جسے یہ گھوڑا دوڑاتے ہوئے زمین میں گھڑی لکڑی کی میخ یا کِلے کو اکھاڑنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اڑتی دھول اور تیز رفتاری کی وجہ سے زمین میں گڑھے اس کِلے کو نیزے کی مدد سے ایک ہی وار میں زمین سے اکھاڑ کر لے جانا کوئی آسان کام نہیں بلکہ اس کے لیے بے حد مشق کے علاوہ زبردست توجہ اور نگاہوں کا ارتکاز درکار ہوتا ہے۔

مقامی سیاست دان شوکت بوسان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ’’یہ نوجوان شیروں کا کھیل ہے۔ اس کھیل کے لیے صرف اچھا گھوڑا نہیں اچھا سوار بھی درکار ہوتا ہے۔‘‘

Tent Pegging Pakisten
تصویر: AFP

محمدیہ حیدریہ سلطانیہ اعوان کلب کے زیرانتظام رواں برس کا میلہ بدھ کے روز سجا، جس میں ماضی کے مقابلے میں پہلی بار وہاں چھ عالمی ریکارڈ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔

اس میلے کے منتظم شہزادہ سلطان محمد علی کے مطابق گینیس بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اس کھیل سے متعلق پہلے کبھی کچھ موجود نہیں تھا، تاہم انہوں نے وہاں اجتماع سے خطاب میں کہا کہ پہلی مرتبہ 120 گھوڑوں کا 166 سیکنڈ میں اختتامی لکیر عبور کرنا اور 90 کلے اکھاڑنے جیسا ریکارڈ بنا دیا گیا ہے۔ اب اس میلے کے منتظمیں گینیس حکام سے حتمی تصدیق کے منتظر ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ اس طرح اس کھیل کو بین الاقوامی توجہ حاصل ہو گی۔ یہ کھیل برصغیر میں ایک طویل تاریخ کا حامل ہے اور کئی صدیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ پاکستانی صوبے پنجاب میں اب یہ کھیل فقط امیر گھرانوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے اور رفتہ رفتہ معدوم ہوتا جا رہا ہے۔

پنجاب کے شہری علاقوں میں اب بھی یہ ثقافتی میلوں کا حصہ ہے، جس میں ایک مخصوص روایتی لباس پہنا کر گھوڑے دوڑائے اور کلے اکھاڑے جاتے ہیں۔

ع ت، الف الف (اے ایف پی)