قطبی روشنیاں
رات کے وقت آسمان اگر مختلف روشنیوں سے جگمگا رہا ہو تو اس منظر سے نظریں ہٹانا ممکن نہیں ہوتا۔ قطب جنوبی اور قطب شمالی کے آسمانوں پر دکھائی دینے والی روشنی کو قدرت کا ایک منفرد مظہر قرار دیا جا سکتا ہے۔
انوار قطبی
مختلف رنگوں کی روشینوں کو اکثر جادوئی یا کسی اور دنیا سے آنے والی روشنی قرار دیا جاتا ہے۔ ان کی دو اقسام ہیں، ایک کو قطب شمالی اور دوسری کو قطب جنوبی کی روشنیاں کہا جاتا ہے۔
زمین کا منّور حصہ
یہ قطبی روشنیاں ارضیاتی مقناطیسی قطبین کے ارد گرد دکھائی دیتی ہیں، جنہیں آؤرورل زونز بھی کہا جاتا ہے۔ بین الاقوامی خلائی مرکز سے کھینچی گئی یہ تصویر آئرلینڈ کی ہے۔ یہ سورج کے طلوع ہونے کا وقت ہے۔ قطبی روشنیاں زیادہ تر ڈنمارک، سویڈن، فن لینڈ، ناروے، آئس لینڈ، گرین لینڈ کے کچھ حصوں، کینیڈا، الاسکا اور شمالی سائبیریا کے آسمانوں پر نمودار ہوتی ہیں۔
جنوبی آؤرورا
قطب جنوبی کی روشنیاں شمالی روشنیوں کی طرح ہی قابل دید تو ضرور ہوتی ہیں لیکن ان کی شہرت کچھ کم ہے۔ قطب جنوبی کے ارد گرد آبادی والے علاقے کچھ کم ہیں اور اس وجہ سے سیاحتی مقامات کی بھی کمی ہے۔ یہ تصویر بین الاقوامی خلائی مرکز سے خلانورد ٹم پیک نے لی۔
فلکی طبیعیات
قطبی روشنیاں زمین کے مقناطیسی کرّے اور سورج کی ہالا کہلانے والی بیرونی سطح کے باہمی تعامل سے پیدا ہوتی ہیں۔ جب شمسی ہوائیں چارج شُدہ ذرات کو زمین کی جانب دھکیلتی ہیں تو زمین کی فضا انہیں روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ چند ایک ذرات پھر بھی آگے بڑھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور قطبی علاقوں میں ہوا کے مالیکیولوں سے ٹکراتے ہیں۔ اس ٹکراؤ کے باعث پیدا شدہ توانائی سے روشنیاں جنم لیتی ہیں۔
رنگ و ساخت
قطبی روشنیوں کی چار مختلف اقسام ہیں۔ ان میں کُورُونا، کَرٹینز، آرکس اور بینڈز شامل ہیں۔ سبز روشنی سو کلومیٹر کی بلندی پر آکسیجن کے ایٹموں سے بنتی ہے۔ اگر آکسیجن کے ایٹم دو سو کلومیٹر کی بلندی پر ہوں تو سرخ لائٹ پیدا ہوگی ۔ نائٹروجن کے ایٹم ارغوانی رنگ کے علاوہ نیلے رنگ کی روشنی بھی پیدا کرتے ہیں۔
قسمت اور موقع
قطبی روشینوں کے بارے میں یہ پیشگوئی نہیں کی جا سکتی کہ یہ آسمان پر کب نمودار ہوں گی۔ انہیں دیکھنے کے لیے آپ کا خوش قسمت ہونا ضروری ہے اور موسمی حالات بھی اس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انتہائی اندھیری رات ہو اور اگر آسمان صاف ہو تو انوار قطبی کے نمودار ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہو جاتے ہیں۔
بہترین جگہ
شمالی قطبی روشنی دیکھنے کے لیےسب سے بہترین جگہ شمالی گرین لینڈ پر واقع جیو میگنیٹک پول ہے۔ یہ روشنیاں سب سے زیادہ تئیس ستمبر اور اکیس مارچ کے درمیان نمودار ہوتی ہیں۔
قابل دید نظارے
اگر آپ قطبی روشیناں دیکھنے جائیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کو ان تصاویر سے مختلف دکھائی دیں۔ لیکن مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ انوار قطبی کی تصاویر میں رنگ اکثر عام زندگی سے زیادہ گہرے دکھائی دیتے ہیں۔