1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاوروف سے ملاقات: اسرائیل کا نام نہیں لیا تھا، ٹرمپ کا اصرار

اشتیاق محسود، ڈیرہ اسماعیل خان
22 مئی 2017

امریکی صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ انہوں نے روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں اپنی ملاقات کے دوران اسرائیل کا نام بھی نہیں لیا تھا۔ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اس ملاقات میں خفیہ معلومات روس تک پہنچائیں۔

https://p.dw.com/p/2dP1B
Israel Donald Trump & Benjamin Netanjahu
تصویر: Reuters/J. Ernst

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران سعودی عرب کے بعد آج پیر بائیس مئی کے روز اسرائیل پہنچے تھے۔ تل ابیب سے پیر کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اسرائیل میں اس بات پر اصرار کیا کہ انہوں نے روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ اپنی ملاقات میں تو اسرائیل کا نام تک نہیں لیا تھا۔

امریکی اخبارات میں اس موضوع پر شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق ٹرمپ نے لاوروف کے ساتھ اسی ملاقات میں انہیں مبینہ طور پر چند انتہائی خفیہ معلومات بھی مہیا کر دی تھیں، جو اس لیے بھی بہت حساس تھیں کہ یہ معلومات امریکا کو ایک ’غیر ملکی پارٹنر‘ کے طور پر مشرق وسطیٰ میں اس کے بڑے حلیف ملک اسرائیل نے مہیا کی تھیں۔

امریکی میڈیا میں قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے حال ہی میں شائع ہونے والی ان رپورٹوں کے مطابق یہ خفیہ معلومات شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے بارے میں تھیں۔

ان رپورٹوں کے منظر عام پر آنے کے بعد اس بارے میں تشویش کا اظہار کیا جانے لگا تھا کہ امریکی صدر نے ممکنہ طور پر ’انٹیلیجنس کے ایک اہم ذریعے‘ کا انکشاف کر دیا تھا۔ یہ بات اس لیے بھی پریشانی کا باعث بنی تھی کہ ٹرمپ لاوروف ملاقات کے کچھ ہی روز بعد میڈیا میں یہ بات بھی سامنے آ گئی تھی کہ واشنگٹن حکومت کو یہ خفیہ معلومات اسرائیلیوں نے مہیا کی تھیں۔

Israel Donald Trump & Benjamin Netanjahu
یروشلم میں امریکی صدر ٹرمپ، بائیں، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، دائیں، کے ہمراہتصویر: Reuters/Courtesy of Government Press Office/Kobi Gideon

ڈی پی اے کے مطابق اسرائیل میں ٹرمپ کی ملکی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یروشلم میں جب صحافیوں نے امریکی صدر سے یہ پوچھا کہ ان رپورٹوں میں کتنی صداقت ہے، تو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’’میں نے اس ملاقات میں گفتگو کے دوران اسرائیل کا ایک بار بھی نام تک نہیں لیا تھا۔ پوری ملاقات میں ایک مرتبہ بھی نہیں۔‘‘

یہ بات بھی اہم ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کی لاوروف کے ساتھ ملاقات چند ہفتے قبل انہی دنوں میں ہوئی تھی، جب گزشتہ برس کے امریکی انتخابات سے پہلے ٹرمپ کی سیاسی مہم کے اعلیٰ عہدیداروں کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی تحقیقات کا معاملہ بھی عروج پر تھا۔ ان تحقیقات کی سربراہی ایف بی آئی کے اس وقت کے سربراہ جیمز کومی کر رہے تھے، جنہیں ٹرمپ نے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔