لاہور میں انتخابی مہم کے رنگ اور گہما گہمی
پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد میں اب صرف دو ہی روز باقی ہیں۔ جیسے جیسے پچیس جولائی کا دن قریب آ رہا ہے، ملک بھر میں انتخابی مہم میں بھی تیزی دکھائی دے رہی ہے۔ اس حوالے سے زندہ دلان ِ لاہور بھی کسی سے پیچھے نہیں۔
نرالا انداز
پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی تصویر سائیکل پر اٹھا کر گلی گلی گھومنے والے ان بزرگ کا انداز بھی نرالا ہے۔
خواتین بھی آگے آگے
لاہور میں جاری انتخابی مہم میں خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں۔
قائد کے بغیر انتخابی مہم
اس تصویر میں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ نون کے کارکنان کو انتخابی مہم میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم ان کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف جیل میں ہیں۔
پی ٹی آئی کا جوش
پاکستان کی تیسری بڑی سیاسی جماعت سمجھی جانے والی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا جوش و خروش بھی دیدنی ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان بھی لاہور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
ڈیجیٹل اسکرینیں
لاہور میں پہلی مرتبہ انتخابی امیدواران اپنی تشہیر کے لیے ڈیجیٹل اسکرینیں بھی استعمال کر رہے ہیں۔
جھنڈوں والی مصنوعات
لاہور کی مارکیٹوں میں سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں والی مصنوعات بھی فروخت ہو رہی ہیں۔ اس تصویر میں پی ٹی آئی کے جھنڈے والے رنگوں پر مشتمل موبائل کور دیکھے جا سکتے ہیں۔
آٹھ ہزار کیمرے
لاہور پولیس آٹھ ہزار کیمروں کی مدد سے شہر میں جاری انتخابی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہے۔
شہر میں گہما گہمی
شہر میں اوور ہیڈ کراسنگز، پلوں، کھمبوں اور عمارتوں کو بھی انتخابی بینروں نے ڈھک دیا ہے۔
ہر طرف بینر ہی بینر
لاہور شہر کی گلیوں اور بازاروں میں بینروں کی بہار ہے۔ پہلے یہ بینر کارکن لگایا کرتے تھے لیکن اب یہ کام کمرشل کمپنیاں کرتی ہیں۔
انکوائری کرائیں
پی ٹی آئی کے کارکنان کی تیاریاں بھی زوروں پر ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انتخابی اخراجات کی انکوائری کرائی جائے۔