لاہور میں کار بم دھماکے کا مشتبہ مرکزی ملزم گرفتار
24 جون 2021پاکستانی صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے جمعرات چوبیس جون کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس بم دھماکے کی چھان بین کے اب تک کے نتائج سے واقف سہیل احمد نامی ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ اسی شہر میں کل بدھ کے روز یہ کار بم حملہ اس وقت زیر حراست بھارت مخالف عسکریت پسند رہنما حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب کیا گیا تھا۔
ملزم کی گرفتاری لاہور ایئر پورٹ سے
سہیل احمد نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا اس دھماکے کے ذمے دار افراد میں سے ایک مرکزی مشتبہ ملزم کو آج اس وقت گرفتار کر لیا گیا، جب وہ لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے بیرون ملک روانہ ہونے کی کوشش میں تھا۔ اس سکیورٹی اہلکار نے مزید کوئی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا اور صرف اتنا کہا کہ گرفتار کیے گئے ملزم کا نام ڈیوڈ پیٹر ہے اور وہ پاکستانی شہری ہے۔
پاکستان: کوئٹہ کے سرینا ہوٹل میں دھماکہ متعدد ہلاک
پشاور کے ایک مدرسے میں بم دھماکا، سات ہلاک
سہیل احمد نے بتایا کہ مشتبہ ملزم ڈیوڈ پیٹر کو ملکی خفیہ اداروں کی مدد سے صوبہ پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے حکام نے گرفتار کیا اور اس بارے میں جلد ہی حکومت ایک باقاعدہ بیان جاری کرنے والی ہے۔
بلوچستان: ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں تین سکیورٹی اہلکار ہلاک
شیخ ریشد کی ٹویٹ
نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں اس کار بم دھماکے کے مشتبہ ملزم کی گرفتاری سے چند ہی گھنٹے قبل پاکستانی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا تھا کہ پنجاب پولیس لاہور بم دھماکے کے ذمے داران کو گرفتار کرنے ہی والی تھی۔
م م / ک م (اے پی)