لندن کی پہچان بگ بَین گھڑی اب وقت نہیں بتائے گی
برطانوی پارلیمنٹ کی بگ بین گھڑی کو پیر 21 اگست کی دوپہر سے مرمتی کام کی وجہ سےآئندہ چار سالوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ اندازے کے مطابق یہ مرمتی کام سن 2021 تک تکمیل پائے گا۔
ایلزبتھ کلاک ٹاور
سرکاری طور پر ایلزبتھ کلاک ٹاور کہلائے جانے والےلندن کے چھیانوے میٹر اونچے اس بگ بین کا سب سے زیادہ نظارہ سیاح کرتے ہیں اور اس کے ساتھ تصاویر بنانے کو بڑا اعزاز خیال کرتے ہیں۔
دنیا کے عجائبات میں سے ایک
یہ گھڑیال سال نو کی خوشی اور دیگر تہوار کے مواقع پر بطور اظہار مسرت بجایا جاتا تھا۔ بگ بینگ سن 1885 میں انگلستان کی پارلیمنٹ کے مینار پر لگایا گیا تھا۔ یہ دنیا کے عجائبات میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ لندن کے لوگ اس سے اپنی گھڑیوں کے اوقات بھی درست کیا کرتے تھے۔
ٹاور کی لائٹ
سن 1885 سے لگی ہوئی اس ٹاور کی لائٹ پارلیمان کی کارر وائی کے دوران روزانہ شام کے وقت جلائی جاتی تھی اور یہ روشنی صرف دونوں عالمی جنگوں کے دوران ہی بند رکھی گئی تھی۔
عمارت کی مرمت
برطانوی پارلیمان کی عمارت کی مرمت کے نگران بھی اراکینِ پارلیمنٹ ہیں اور اُنہوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ مرمت کے انتظامات پر نظر ثانی کریں گے، تاہم مزدوروں کی سلامتی اُن کی اولین ترجیح رہے گی۔
چار سالہ خاموشی
بگ بین کی چار سالہ خاموشی پر متعدد برطانوی سیاست دانوں کو تحفظات بھی ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے اس حوالے سے کہا،’’ کیا بگ بین کی خاموشی کا دورانیہ مختصر نہیں ہو سکتا۔؟‘‘
گھڑیال کا گھنٹہ 13.7 ٹن وزنی
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس گھڑیال کا گھنٹہ 13.7 ٹن وزنی ہے جوکہ تقریباﹰ ایک سو ستاون سالوں سے اس سے جڑا ہے جسے اب الگ کر دیا جائے گا اور مرمت کے کام کو بہت ہی احتیاط کے ساتھ انجام دیا جائے گا۔
گھڑیال کی آخری آواز
اس گھڑیال کی آواز آخری بار سننے کے لیے لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر پر سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور خاموشی اختیار کرتے ہوئے اسے حسرت بھری نگاہوں سے دیکھنے کے علاوہ ان لمحوں کی تصاویر بھی بناتے رہے۔