لوگانسک کے مرکز میں لڑائی جاری ہے، 17 افراد ہلاک
20 اگست 2014کییف حکومت کے مطابق ان عام شہریوں کا ایک قافلہ حملے کا نشانہ اس وقت بنا، جب یہ افراد لوگانسک شہر میں باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان شدید لڑائی سے بچنے کے لیے اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام کی جانب منتقل ہو رہے تھے۔ حکومتی فورسز کا کہنا ہے کہ یہ قافلہ باغیوں کی جانب سے چلائے جانے والے مارٹر گولے کا نشانہ بنا، جب کہ روس نواز علیحدگی پسند اس حکومتی الزام کی تردید کرتے ہیں۔ باغیوں کا کہنا ہے کہ حکومتی فورسز نے اس قافلے کو نشانہ بنا کر ان پر الزام عائد کیا۔ ایک ایسے موقع پر جب حکومتی فورسز نے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کا سخت محاصرہ کر لیا ہے، ان علاقوں میں ضرورت زندگی کی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
دریں اثناء کییف اور ماسکو حکومتوں نے اعلان کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمر پوٹن اور یوکرائنی صدر پیٹرو پوروشینکو اگلے ماہ براہ راست ملاقات کریں گے۔ گزشتہ چار ماہ سے جاری اس بحران میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ دونوں رہنما ایک دوسرے سے اس طرح براہ راست ملیں گے۔ روس اور یوکرائن دونوں ممالک پر اس بحران کے خاتمے کے لیے شدید بین الاقوامی دباؤ ہے۔
کییف فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ باغیوں کے زیرقبضہ دوسرے سب سے اہم شہر کے مرکز تک پہنچ چکی ہے اور اب وہاں گلی گلی لڑائی جاری ہے۔ اس سے قبل لوگانسک شہر کے نواح میں ایک ضلع کو ’آزاد‘ کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اگر کییف فورسز کے اس دعوے کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو یہ یوکرائنی حکومت کی ایک بہت بڑی کامیابی ہو گی۔ واضح رہے کہ مشرقی یوکرائن میں رواں برس اپریل سے اب تک باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں میں 21 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔