لُفتھانزا کے پائلٹ ہڑتال ختم کریں: جرمن عدالت
9 ستمبر 2015عبوری حکم اِمتناعی جاری کرنے کا فیصلہ جرمنی کی مغربی ریاست ہیسے کے لیبر ٹریبیونل نے دیا۔ لیبر ٹریبیونل نے لُفتھانزا انتظامیہ کی ارجنٹ اپیل کی ابتدائی سماعت کے بعدکم مدتی حکم امتناعی میں لُفتھانزا ایئر لائنز کی پائلٹوں کو ہڑتال ختم کرتے ہوئے فوری طور پر ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔ لیبر ٹریبیونل نے فیصلے میں لکھا کہ عدالت کو یہ تاثر ملا ہے کہ پائلٹوں کی یونین لُفتھانزا کی کم کرایوں کی قیمت والی ہوائی کمپنی پر معترض ہے اور جرمن قانون کے تحت یہ اُن کی یونین کے مقاصد میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔
اِس سے قبل کل منگل کے روز فرینکفرٹ کی ماتحت لیبر کورٹ نےجرمن کمرشل ہوائی کمپنی کی درخواست رد کرتے ہوئے ہڑتال کو جائز قرار دیا تھا۔ لُفتھانزا انتظامیہ نے پائلٹوں کی ہڑتال کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست میں پائلٹوں کی یونین کو فریق بنایا تھا۔ جرمن ایئر لائنز کی انتظامیہ نے حکمِ امتناعی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد آج بدھ کی صبح اعلیٰ عدالت میں نئی درخواست کے ہمراہ 60 ملین یورو کے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر دیا ہے۔ یہ ہرجانہ سن 2014 کی انتظامیہ اور پائلٹوں کے درمیان تنخواہوں کے معاملے پر ہونے والی ڈیل کے تحت دائر کیا گیا ہے۔ یہ ڈیل اب بھی نافذ العمل ہے۔
کل بدھ کے روز بھی جرمن ایئر لائن لُفتھانزا نے کم از کم ایک ہزار پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج بدھ کے لیے لفتھانزا کی پندرہ سو زائد پروازیں شیڈیول تھیں۔ لفتھانزا کے مطابق منگل اور بدھ کے لیے ایک لاکھ 80 ہزار مسافروں نے ٹکٹوں کا حصول کر رکھا تھا۔ بیان کے مطابق اِس دو روز ہڑتال کے شروع ہونے کے بعد سے ایک لاکھ 40 ہزار مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پائلٹوں کی اِس ہڑتال سے صرف لفتھانزا کی سروس متاثر ہے۔ اِس کی ذیلی شاخیں بدستور اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جرمن ہوائی کمپنی کی ذیلی شاخوں میں جرمن ونگز، سوِس ایئر لائنز، آسٹرین ایئر لائنز اور برسلز ایئر لائنز شامل ہیں۔
لفتھانزا کے اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو قومی ریلوے سروس پر سوار کرایا جا رہا ہے تا کہ وہ اپنی منزل پر پہنچ سکیں۔ پائلٹوں نے اپنی اِس ہڑتال کے دوران کارگو اور طویل فاصلے کی تجارتی پروازوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ لفتھانزا کے پائلٹس اور کمپنی کے مابین ریٹائرمنٹ کی عمر کے بارے میں طویل عرصے سے اختلافات چلے آ رہے ہیں اور یہ تازہ ہڑتال بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ان پائلٹوں کی طرف سے گزشتہ اٹھارہ مہینوں کے دوران یہ 13 ویں ہڑتال ہے۔