لیبیا روڈ حادثہ: 19 مہاجرین ہلاک، تقریبا 80 زخمی
14 فروری 2018لیبیا کے شہر بنی ولید کے ایک ہسپتال کے مینیجر کے مطابق اب تک انیس افراد ہلاک اور اسی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم ہلاکتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غیر قانونی مہاجرین سے لدا ٹرک بنی ولید سے اسی کلومیٹر دور الٹ گیا تھا، فی الوقت آٹھ افراد کی حالت بہت نازک ہے۔
ہسپتال کے مینیجر محمد المبروک نے مزید بتایا ہے کہ ٹرک ڈرائیور کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ چونکہ ڈرائیور کو ابھی تک ہسپتال نہیں لایا گیا لہٰذا ممکن ہے کہ ڈرائیور حادثے میں بچ گیا ہو۔
بحیرہ روم میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ
ایک اور کشتی ڈوب گئی: 90 تارکین وطن ہلاک، زیادہ تر پاکستانی
دوسری جانب لیبیا کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد پچیس ہو سکتی ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق ٹرک حادثے میں ہلاک والے غیر قانونی مہاجرین کا تعلق صومالیہ اور اریٹیریا سے ہے۔
شمالی افریقی ملک لیبیا کے شہر بنی ولید کو انسانی اسمگلروں کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ یہ انسانی اسمگلر غیر قانونی مہاجرین کو لیبیا کے ساحلوں سے بحیرہ روم کے خطرناک سمندری راستے سے یورپ پہنچاتے ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں لیبیا کے ساحلوں سے بحیرہ روم کے خطرناک سمندری راستے عبور کر کے یورپ کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق اضافے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران چھ ہزار سے زیادہ پناہ گزینوں نے بحیرہ روم کے سمندری راستے عبور کر کے اٹلی کا رخ کیا ہے۔