1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا سے جرمنوں سمیت غیر ملکیوں کا انخلاء

22 فروری 2011

جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لفتھانزا ایئرلائن کا لیبیا بھیجا گیا ایک ہوائی جہاز وہاں سے بہت سے جرمن شہریوں کو لے کر واپس جرمنی پہنچ گیا ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

https://p.dw.com/p/10M2v
تصویر: AP

خارجہ امور کے جرمن وزیر مملکت Werner Hoyer نے برسلز میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ برلن میں وفاقی وزارت خارجہ پوری تگ و دو کر رہی ہے کہ لیبیا میں موجود تمام جرمن باشندوں کو جلد از جلد وطن واپس لایا جائے۔ اس سے قبل برلن حکومت نے جرمن باشندوں سے اپیل کی تھی کہ وہ فوری طور پر لیبیا چھوڑ دیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترکی نے بھی لیبیا سے اپنے شہریوں کو نکالنا شروع کردیا ہے۔ بدھ کے روز قریباً تین ہزار ترک باشندے لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی سے ایک چھوٹے بحری جہاز کے زریعے ترکی کے لیے روانہ ہوئے۔

قبل ازیں فرانس نے طرابلس میں موجود اپنے شہریوں کے انخلاء کے لیے تین ہوائی جہاز وہاں بھیجے۔ منگل کے روز اس حوالے سے تفصیلات فرانسیسی خاتون وزیر خارجہ Michelle Alliot-Marie نے جاری کیں۔

Westerwelle zu Libyen
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے طرابلس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

دریں اثناء لیبیا نے مصر کے بھی دو ہوائی جہازوں کو لیبیا سے مصری شہریوں کو وطن واپس پہنچانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس بات کا اعلان مصری وزیرخارجہ نے سرکاری نیوز ایجنسی کو دیے گئے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا سے مصری شہریوں کو واپس لانے کے لیے مزید چار ہوائی جہاز وہاں بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مصری شہری، جو لیبیا چھوڑ کر وطن واپس آنا چاہتے ہیں، وہ فوری طور پر طرابلس میں مصری سفارت خانے سے رجوع کریں۔ تاہم وزیر خارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ مصری ہوائی جہاز لیبیا میں کون سا ہوائی اڈہ استعمال کریں گے۔

ادھر تیونس کی قومی ایئرلائن بھی لیبیا کے حکام کی طرف سے گرین سگنل کے انتظار میں ہے تا کہ وہاں سے تیونسی باشندوں کو وطن واپس پہنچایا جا سکے۔ اب تک لیبیا سے تیونس کے3600 باشندے وطن واپس پہنچ چکے ہیں، جن میں سے 600 پیر کے روز زمینی راستے سے تیونس پہنچے۔ حکام کے مطابق تیونس سے دو ہوائی جہازوں کومنگل کو لیبیا کے دو شہروں کی طرف پرواز کرنا تھی۔ ان میں سے ایک شہر طرابلس تھا۔

Anti-Gaddafi Demonstration Libyen Botschaft Berlin
جرمن دارالحکومت میں لیبیا کے باشندوں نے معمر قذافی کے خلاف مظاہرہ کیاتصویر: DW

دوسری جانب اٹلی لیبیا میں عوام کے خلاف سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کی وجہ سے مہاجرین کے ممکنہ طور پر اٹلی میں داخلے کو روکنے کے لیے اپنی پالیسی وضع کر رہا ہے، جبکہ لیبیا میں موجود سینکڑوں اطالوی باشندوں کو واپس اٹلی لانے کی کوششیں بھی جا ری ہیں۔ لیبیا سے منگل کو 1500 اطالوی باشندوں کو ہوائی جہازوں کے ذریعے واپس اٹلی پہنچایا جا رہا ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: مقبول ملک