’لیبیا شہریوں کی لاشیں پروپیگنڈے کے لیے استعمال کر رہا ہے‘
27 مارچ 2011رپورٹوں کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اس اقدام کا مقصد شہریوں کے قتل کی ذمہ داری اتحادی فوج پر ڈالنا اور حقائق پر پردہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔
یہ بات امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے ہفتے کے روز اپنے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہی۔ گیٹس نے کہا، ’ہمارے پاس ایسی بہت سی اطلاعات ہیں کہ قذافی کی سکیورٹی فورسز اپنے ہاتھوں قتل کیے گیے افراد کی نعشیں ان جگہوں پر ڈال رہی ہیں، جہاں ہم نے حملہ کیا ہو۔‘
گیٹس نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے CBS نیوز کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں کہی۔ یہ انٹرویو آج اتوار کو نشر کیا جائے گا۔
امریکی قیادت میں اتحادی افواج نے لیبیا میں اپنی لڑاکا طیاروں کی مدد سے اپنی کارروائیوں کا آغاز ایک ہفتہ قبل کیا تھا۔ اس فوجی کارروائی کا مقصد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی اس قرارداد کا اطلاق تھا، جس کے مطابق سکیورٹی کونسل نے اقوام متحدہ کے ممبر ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ ’تمام ممکنہ اقدامات‘ کے ذریعے لیبیا میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کو روکیں۔
گزشتہ ہفتے لیبیا کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ اتحادی طیاروں کی کارروائیوں میں صرف ایک دن کے دوران 100 شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مغربی افواج نے اسے یکسر رد کر دیا تھا۔
گیٹس نے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ اس وقت مغربی افواج کے پاس ایسے ذرائع دستیاب نہیں، جن سے یہ ثابت کیا جا سکے کہ اتحادی افواج کے کسی حملے میں کوئی عام شہری ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا اب معمر قذافی کے اقتدار سے الگ ہونے کے دن قریب ہیں، تو گیٹس نے کہا، ’اگر میں ان کی جگہ ہوتا، تو اپنی کوئی نئی تصویر آویزاں نہ کرتا۔‘
واضح رہے کہ امریکی حکام متعدد مرتبہ اس بات کا اعادہ کر چکے ہیں کہ اتحادی افواج کی کارروائیوں کا مقصد قذافی کو اقتدار سے الگ کرنا نہیں بلکہ شہریوں کا تحفظ ہے، تاہم یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ مغربی ممالک قذافی کو اقتدار میں مزید دیکھنا نہیں چاہتے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امتیاز احمد