لیبیا: قذافی اور باغیوں پر جنگی جرائم کا الزام
2 جون 2011اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق کونسل نے جنیوا سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ لیبیا تنازعے میں حکومتی فورسز اور باغی دونوں ہی انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوّث پائے گئے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے کمیشن نے فریقین پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ: ’کمیشن نے اپنے مینڈیٹ کے مطابق جو تحقیقات کی ہیں اس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ قذافی کی فورسز وسیع پیمانے پر جنگی جرائم میں ملوّث پائی گئی ہیں۔‘ کیمشن کا تاہم کہنا ہے کو باغیوں کی جانب سے جنگی جرائم کے ارتکاب کے ثبوت ملے ہیں تاہم وہ اتنے بڑے پیمانے پر نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ سینتالیس ممبران پر مشتمل اقوامِ متحدہ کے اس کمیشن نے لیبیا تنازعے کے حوالے سے اپنی تحقیقات کا آغاز فروری میں شروع کیا تھا۔
دوسری جانب لیبیا کے وزیر برائے تیل شکری غنیم نے اٹلی میں اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں اور وہ اب لیبیا میں جمہوریت کی جدوجہد میں قذافی کے خلاف کھڑے ہیں۔
دریں اثناء لیبیا میں قذافی کی فورسز کے خلاف نیٹو کی کارروائی کے تین ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔ برسلز میں ہونے والی نیٹو کے اجلاس میں لیبیا کے لیے نیٹو کے مشن کی مدّت میں مزید تین ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل راسموسن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ فیصلہ قذافی کی حکومت کے لیے ایک پیغام ہے کہ نیٹو ’لیبیا کے عوام کے تحفظ کے لیے پر عزم‘ ہے۔
راسموسن کے مطابق قذافی کی رخصتی اب محض ایک وقتی بات ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح لیبیا کے شہر طرابلس میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد