لیبیا مشن میں حملہ آور ہیلی کاپٹر بھی استعمال ہوں گے، فرانس
24 مئی 2011لیبیا میں قذافی کی افواج کے خلاف نیٹو کے آپریشن کو دو ماہ سے زائدکا عرصہ ہو چکا ہے لیکن ابھی تک کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ الاں ژوپے نے کہا ہے کہ ان ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نیٹو افواج کے حملوں میں بہتری آئےگی اور شہری ہلاکتوں سے بچا جا سکےگا۔ برسلز منعقدہ یورپی یونین کے خارجہ اور دفاعی امور کے وزراء کی ایک ملاقات کے موقع پر فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ پیرس حکومت لیبیا آپریشن کے لیے Tigre اور Gazelle نامی ہیلی کاپٹرز استعمال کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو افواج آئندہ کچھ ہفتوں کے دوران اپنی عسکری کارروائی میں تیزی لائیں گی تاہم اس کے ساتھ ساتھ لیبیا کے بحران کے حل کے لیے سیاسی کوششیں بھی جاری رکھی جائیں گی۔
لیبیا میں باغیوں نے اگرچہ مشرقی علاقوں پر اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے تاہم طرابلس میں اب بھی قذافی کی افواج مزاحمت دکھا رہی ہیں۔ فرانس اور برطانیہ نے امریکہ کے ساتھ مل کر پہلی مرتبہ 19 مارچ کو قذافی کے فوجی اہداف کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ تب سے ہی فرانس اور برطانیہ عالمی برداری پر زور دے رہے ہیں کہ قذافی کی افواج کو پسپا کرنے کے لیے مزید عسکری تعاون کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف طرابلس حکومت نے کہا ہے کہ نیٹو کے تازہ فضائی حملوں کے نتیجے میں کم ازکم تین افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہو گئے ہیں۔
طرابلس حکومت کے ترجمان موسیٰ ابراہیم نے بتایا ہے کہ منگل کو علی الصبح مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی طیاروں نے لیبیا میں شدید بمباری کی،’ ہماری معلومات کے مطابق ان تازہ حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ 150 زخمی ہو گئے‘۔ انہوں نے بتایا کہ ان حملوں میں فوج کو مدد فراہم کرنے والے رضاکاروں کی بیرکوں کو نشانہ بنایا گیا،’ حملے کے وقت بیرکیں خالی تھیں۔ اس لیے ان حملوں سے متاثر ہونے والوں میں زیادہ تر شہری ہیں، جو آس پاس رہتے ہیں‘۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیٹو کے طیاروں نے نصف گھنٹے تک یہ کارروائی جاری رکھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس نئے حملے میں معمر القذافی کے کمپاؤنڈ باب العزیزیہ کے نواح میں بھی زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک