لیورپول سے عالمی ورثے کا اعزاز چھین لیا گیا
22 جولائی 2021اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ثقافت نے برطانوی بندرگاہی شہر لیورپول میں نئی عمارتوں اور تیز رفتار ترقی کی وجہ سے وکٹورین دور کے تاریخی ساحلی پشتوں اور گودیوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے یہ ٹائٹل واپس لیا۔ لیورپول حکام تاہم اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں کہ نئی عمارتوں کی وجہ سے تاریخی قدر کے حامل پشتے تباہ ہوئے ہیں۔
کسکس عالمی ثقافت کے ’اَن چھوئے‘ ورثے میں شامل
جھیل کونسٹانس سے ڈھائی ہزار سال قبل از مسیح کی کشتی دریافت
عالمی ادارے کے مطابق شہر کے شمال مغربی حصوں میں تعمیراتی منصوبوں سے ڈاک لینڈز کی تاریخی حیثیت متاثر ہوئی ہے۔ عالمی بیان کے مطابق اس طرح اس علاقے کی نایاب قدر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
لیورپول کی میئر جوآنے اینڈرسن نے اس فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا، ''لیور پول کی عالمی ثقافتی ورثے کی حیثیت کا خاتمہ ان کے لیے انتہائی افسوس ناک اور قابل تشویش فیصلہ ہے، کیوں کہ یونیسکو کی جانب سے آخری بار اس شہر کا دورہ دس برس قبل کیا گیا۔‘‘ ان کا کہنا تھا، ‘‘کچھ بھی ہو لیورپول ہمیشہ عالمی ثقافتی ورثہ ہی رہے گا۔‘‘
دوسری جانب وائڈر لیورپول خطے کے میئر نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ بہ ظاہر حقائق کے برعکس معلومات کی بنیاد پر ہے، کیوں کہ زمینی حقائق مختلف ہیں۔
واضح رہے کہ لیور پول انگلینڈ کے شمال مغرب میں دریائے میرسے اور بحیرہ آئرلینڈ کے سنگم پر واقع ہے۔ 18 صدی سے بیسویں صدی تک یہ بندرگاہ تجارت اور مہاجرت کے حوالے سے اہم ترین تھی اور بحرِ اوقیانوس کے اطراف غلاموں کی تجارت کا مرکز تھی۔ لیورپول انگلش پاپ برینڈ 'دی بیٹلز‘ کا بھی شہر ہے۔
سن 2004 میں یونیسکو نے لیورپول کے میری ٹائم مرچنٹائل علاقے کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔ سن 2012 میں یونیسکو نے اس شہر کو خطرے سے دوچار مقامات کی فہرست میں داخل کیا تھا اور جدید ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تشویش ظاہر کی تھی۔
یہ تیسرا موقع ہے کہ کسی علاقے کو اس فہرست سے خارج کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 2007 میں عمان سے جنگی حیات کے مرکز کے ٹھکانے کے ٹائٹل سے، اس وقت محروم کیا گیا تھا، جب وہاں شکار اور اور دیگر وجوہ کی بنا پر جنگی حیات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی تھی۔
سن 2009 میں ڈریسڈن کی وادیء ایلبے میں دریا پر چار ٹریک والے موٹر وے پل کی تعمیر پر اس جرمن شہر کو اس فہرست سے خارج کیا گیا تھا۔
ع ت، ع ب (اے پی، روئٹرز)