1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، دو پولیس افسران برطرف

مقبول ملک اے ایف پی
8 اگست 2017

دو بھارتی پولیس افسران کو گزشتہ برس دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرنے پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک مرد ہے اور دوسری خاتون اور یہ دونوں آپس میں شادی شدہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/2htr1
’دنیا کی چھت‘ کہلانے والی زمین پر بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹتصویر: picture alliance/dpa/N. Shrestha

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے منگل آٹھ اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکام نے آج بتایا کہ اس شادی شدہ جوڑے نے، جو دونوں پولیس افسران ہیں، گزشتہ برس یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے نیپال میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر لیا تھا۔

لیکن دراصل انہوں نے ایسا نہیں کیا تھا اور اسی وجہ سے اب کھٹمنڈو میں ملکی حکومت نے ان دونوں بھارتی شہریوں کے کوہ پیمائی کے لیے نیپال میں داخلے پر دس سال کی پابندی بھی لگا دی ہے۔

عالمی ریکارڈ: بھارتی خاتون ایک ہفتے میں دو بار ماؤنٹ ایورسٹ پر

بلااجازت ’دنیا کی چھت‘ پر چڑھنے کی کوشش، 22 ہزار ڈالر جرمانہ

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی کم عمر ترین لڑکی کی کہانی

کھٹمنڈو حکومت نے مطابق ان بھارتی شہریوں کے نام دنیش راٹھور اور تارا کیشواری راٹھور ہیں، جنہوں نے ’دنیا کی چھت‘ پر چڑھ کر کوہ پیمائی کا اعلیٰ ترین انفرادی اعزاز حاصل کرنے کے اپنے چھوٹے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیے جو تصویریں جاری کی تھیں، وہ درحقیقت ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے ہی میں اتاری گئی ایسی تصاویر تھیں، جنہیں کمپیوٹر سافٹ ویئر کی مدد سے رد و بدل کے بعد اس طرح بنانے کی کوشش کی گئی تھی کہ جیسے یہ بھارتی ہندو جوڑا ماؤنٹ ایورسٹ پر کھڑا ہو۔

اے ایف پی کے مطابق یہ دونوں کوہ پیما آپس میں شادی شدہ ہونے کے علاوہ مغربی بھارتی شہر پونا کی پولیس کے دو افسران بھی ہیں۔ انہیں ان کے اس جھوٹے اور غیر قانونی دعوے کا اب یہ نتیجہ بھی مل گیا ہے کہ پونا کی پولیس نے اس معاملے میں اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد انہیں ان کی ملازمتوں سے برطرف کر دیا ہے۔

Nepal Mount Everest Camp 4
کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم کا ماؤنٹ ایورسٹ کے کیمپ فور سے آگے تک کا سفر، فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa/Phurba Tenjing Sherpa

ایورسٹ کو سات بار سر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ایک نیپالی

دو برس بعد ماؤنٹ ایورسٹ کو پھر سر کر لیا گیا

نیپال میں زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ بھی کھسک گیا

پونا کے ایڈیشنل پولیس کمشنر صاحب راؤ پاٹل نے اے ایف پی کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ان دونوں افسران کے خلاف محکمے کی اندرونی انکوائری مکمل ہونے کے بعد انہیں گزشتہ ہفتے کے روز ملازمت سے برخاست کر دیا گیا۔‘‘

پاٹل نے کہا، ’’ان دونوں افسران کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے نہ صرف میڈیا کو غلط معلومات فراہم کیں بلکہ بھارتی اور نیپالی حکومتوں کو بھی دھوکا دیا۔‘‘

اس دھوکا دہی کے ثابت ہو جانے سے قبل 23 مئی 2016ء کو کھٹمنڈو میں نیپالی حکومت نے دنیش راٹھور اور ان کی اہلیہ تارا کیشواری راٹھور کو یہ سرٹیفیکیٹ بھی جاری کر دیے تھے کہ انہوں نے 8,848 میٹر یا 29,029 فٹ بلند دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر لیا تھا۔ انہیں جاری کیا گیا یہ سرٹیفیکیٹ اب منسوخ کیا جا چکا ہے۔