ماحول دوستوں کی نئی منزل: ڈاووس کا ورلڈ اکنامک فورم
ماحول دوستوں نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں مظاہرے کرنے کے منصوبے پر عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ مظاہرے ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر کیے جائیں گے، جو اس ویک اینڈ پر شروع ہو گا۔
مظاہروں کا نشانہ میکڈونلڈ
ورلڈ اکنامک فورم کے دوران مظاہرین فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈ کو ہدف بنانے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔ میکڈونلڈ دنیا بھر میں بیف کے بڑے خریداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ عالمی اقتصادی فورم بائیس جنوری سے شروع ہو گا۔
ٹرمپ بھی نشانے پر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر ماحول دوستوں کا ہدف ہوں گے۔ اپنے سالانہ مارچ پر وہ ٹرمپ کے خلاف بینرز اور مختلف کارٹون اٹھائیں گے۔ ورلڈ اکنامک فورم میں ایک سو ممالک کے مندوبین کی شرکت متوقع ہے۔ ان میں قریب ترپن سربراہ حکومت و مملکت شریک ہوں گے۔ شرکا کی مجموعی تعداد تین ہزار کے لگ بھگ ہو گی۔
سب سے آگے
ورلڈ اکنامک فورم کے آغاز سے قبل ایک شخص اپنے احتجاجی بینر کے ساتھ ڈاووس پہنچ گیا ہے۔ یہ ماحول دوست مظاہرین کی قیادت تو نہیں کرے گا لیکن سب سے پہلے پہنچنا اُس کے عزم کا اظہار ہے۔ ماحول دوست اپنے احتجاج کے لیے مرکزی مقام تک برفانی راستے پر ہائیکنگ کرتے پہنچیں گے۔
ماحولیاتی تحفظ کی ذمہ داری
ورلڈ اکنامک فورم میں شریک ماحول دوست مظاہرین اپنے احتجاج سے یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ زمین کے ماحول کو محفوظ اور بہتر کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سمندری درجہٴ حرارت میں غیرمعمولی انداز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ماحول دوست آسٹریلوی جنگلاتی آگ کو ماحولیاتی تبدیلی کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں۔
’اسٹرائیک فار دی کلائمیٹ‘
ڈاووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر مختلف بینروں کے علاوہ بیجز بھی مختلف عبارتوں سے مزین ہیں۔ ان میں سب سے مقبول بیج ’اسٹرائیک فار دی کلائمیٹ‘ ہے۔ اس مختصر عبارت کو ماحول دوست سویڈش ٹین ایجر گریٹا تھنبرگ کا دوسرا حوالہ قرار دیا گیا ہے۔ اس ٹین ایجر نے اٹھارہ ماہ قبل ماحولیات کی تحریک کے لیے اسکولوں کے طلبہ کو متحرک کیا تھا۔