ماحولیاتی بحران، پانی کی قلت پیدا ہو رہی ہے
بڑھتے درجہ حرارت اور شدید گرمی نے دنیا کے کئی ممالک کو شدید متاثر کیا ہے۔ چین سے امریکہ اور ایتھوپیا سے برطانیہ تک سبھی ممالک کو خشک سالی کا سامنا ہے۔ صورت حال تصاویر میں۔
قرن افریقہ میں قحط کے خدشات
ایتھوپیا، کینیا اور صومالیہ پچھلے چالیس برسوں کی بدترین خشک سالی کا شکار ہیں۔ یہاں مسلسل کئی موسموں سے بارش نہیں ہوئی۔ خشک سالی کی وجہ سے اس پورے خطے میں خوراک کی قلط پیدا ہو گئی ہے اور یہاں بسنے والے 22 ملین افراد کے بھوک کے شکار ہو جانے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ اب تک خشک سالی کی وجہ سے ایک ملین افراد اپنے گھربار چھوڑ چکے ہیں۔
یانگتسی کا خشک دریا
دنیا کا تیسرا سب سے بڑا دریائے یانگتسی چین میں ریکارڈ ساز خشک سالی سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ پچھلے برس پانی کی کم سطح کی وجہ سے اس دریا سے جڑے ہائیڈرو پاور ڈیموں سے چالیس فیصد کم بجلی بنی، جب کہ یہ دریا شپنگ روٹ کے لیے بھی موزوں نہیں رہا ہے۔ اس صورتحال میں توانائی کی قلت کے پیش نظر بجلی کی بچت کے لیے تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
عراق سے بارش غائب
عراق ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے اور یہاں خشک سالی کی وجہ سے صحرائی پھیلاؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ پچھلے تین برس سے عراق میں بارش نہیں ہوئی ہے۔ عراق کا جنوبی حصہ جسے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے حیاتیاتی تنوع والے علاقوں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے، اب مکمل طور پر خشک ہو چکا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں عراق میں مجوعی زرعی پیداوار میں سترہ فیصد کمی آئی ہے۔
امریکہ میں پانی سے جڑی پابندیاں
امریکہ کا دریائے کولوراڈو پچھلی دو دہائیوں سے خشک سالی کا شکار ہے اور اس صورتحال کو پچھلے ایک ہزار سے زائد برسوں کی بدترین صورت حال قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ دریا امریکہ کے جنوب مغرب سے میکسیکو کی جانب بڑھتا ہے اور اپنے آس پاس لاکھوں افراد کی زرعی سرگرمیوں کا ضامن ہے۔ تاہم مسلسل کم بارشوں کے باعث اس دریا کے پانی کے استعمال سے متعلق پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
نصف یورپ خشک سالی کا شکار
یورپ میں حالیہ کچھ برسوں میں گرمی کی لہروں، کم بارش اور جنگلاتی آگ کے واقعات مسلسل دیکھے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ حالت گذشتہ پانچ سو برسوں کی بدترین صورتحال ہے۔ یورپ کے کئی اہم دریا بہ شمول دریائے رائن، پو اور لوئرے میں پانی کی سطح انتہائی کم ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے توانائی کی پیدوار کے علاوہ کارگو بحری جہازوں کی نقل و حرکت بھی متاثر ہوئی ہے۔ اسی تناظر میں یورپ میں زرعی شعبہ بھی متاثر ہوا ہے۔
برطانیہ میں پائپ لگا کر پانی استعمال کرنے پر پابندی
انگلینڈ کے متعدد علاقوں کو رواں برس اگست میں ’خشک سالی کے شکار‘ علاقوں کو درجہ دے دیا گیا ہے۔ جولائی کے مہینے کو انگلینڈ میں 1935کے بعد سب سے خشک جولائی قرار دیا گیا ہے۔ اس دوران ملک میں دریا غیرمعمولی طور پر کم ترین سطح پر دیکھے گیے۔ اسی صورتحال میں حکومت نے ہوزپائپ استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اسپین بدترین خشک سالی کا شکار
یورپ میں شدید گرمی اور خشک سالی کا سب سے زیادہ شکار اسپین ہوا ہے۔اس دوران اسپین میں کئی مقامات پر جنگلاتی آگ نے مجموعی طور پر ڈھائی لاکھ ہیکٹر کے رقبے پر جنگلات کو خاکستر کر دیا ہے۔ ایک ڈیم میں پانی کی سطح تاریخ کی سب سے کم تر مقام پر پہنچ گئی ہے۔
ایک خشک دنیا
ٹوکیو سے کیپ ٹاؤن تک کئی ممالک اور شہر شدید گرمی اور حدت سے نمٹنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس صورتحال میں جدید ٹیکنالوجی ہی نہیں سادہ حل بھی فائدہ مند ثابت ہو رہے ہیں۔ سنیگال میں کسان دائروی شکل میں پودے اگا رہے ہیں، تاکہ کہ وہ مرکز کی جانب نمو پائیں اور یوں پانی کا ضیاع نہ ہو۔ چلی اور مراکش میں ہوا سے آبی بخارات نچوڑنے کے لیے جال لگائے جا رہے ہیں۔