ماریا شاراپووا ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام
8 مارچ 2016ٹینس کے پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے والی روسی کھلاڑی ماریا شاراپووا نے تصدیق کی ہے کہ وہ آسٹریلین اوپن کے دوران لیے گئے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی ہیں۔ اِس ناکامی کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے شاراپووا کو عارضی طور پر کھیلنے سے روک دیا ہے۔ روسی کھلاڑی کے مطابق وہ سن 2006 سے ایک دوا میلڈونیم استعمال کر رہی ہیں اور اِسے رواں برس کے اوائل میں ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ شاراپووا نے امریکی شہر لاس اینجلس میں ایک پریس کانفرنس میں ڈوپ ٹیسٹ میں فیل ہو جانے کے بارے میں بتایا۔
پریس کانفرنس میں روسی کھلاڑی نے دوا استعمال کرنے کی اپنی غلطی کو تسلیم کیا ہے۔ روسی کھلاڑی نے کہا کہ اُن سے ایک بڑی غلطی سرزد ہوئی ہے اور اِس سے انہوں نے اپنے مداحوں اور شائقین کا دل توڑ دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی سے وہ ٹینس کھیل کی شاندار روایت کے خلاف کام کرنے کی مرتکب ہوئی ہیں۔ شاراپووا نے کہا کہ وہ چار برس کی عمر سے اِس اسپورٹ سے وابستہ ہیں اور ٹینس سے شدید لگاؤ رکھتی ہیں۔ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ماریا شاراپووا کے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بیان کی تصدیق کر دی ہے۔
ماریا شاراپووا کا ڈوپ ٹیسٹ چھبیس جنوری کو لیا گیا تھا اور دو مارچ کو اِس کے فیصلے سے فیڈریشن اور کھلاڑی کو آگاہ کیا گیا۔ فیڈریشن کے مطابق شاراپووا کو بارہ مارچ سے مزید کھیلنے سے روک دیا گیا ہے اور حتمی فیصلہ آنے تک یہ پابندی برقرار رہے گی۔ روسی کھلاڑی نے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل فیڈریشن کے ساتھ مکمل تعاون کریں گی اور اِس بارے میں نہیں جانتی کہ انہیں کتنی مدت کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اُن کے وکیل جان ہیگرٹی کا کہنا ہے کہ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی سے چار برس کی پابندی ممکن ہے اور استعمال کرنے کے حالات و واقعات کی روشنی میں سزا میں کمی بھی ہو سکتی ہے۔
ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد ٹینس اسٹار کو سب سے پہلی پریشانی کھیلوں کا سامان بنانے والی بڑی امریکی کمپنی نائیکی کی جانب سے ملی ہے۔ امریکی کمپنی نے شارپووا کی ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی پر افسوس اور حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردست ماریا کے ساتھ تمام کاروباری تعلقات کو معطل کیا جا رہا ہے اور یہ اُس وقت معطل رہیں گے جب تک تفتیشی عمل مکمل ہونے کے بعد حتمی فیصلہ سامنے نہیں آ جاتا۔ سوئٹزرلینڈ کی گھڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی TAG Heuer نے بھی ایسا ہی فیصلہ کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ میلڈونیم عارضہٴ قلب میں دی جانے والی ایک اہم دوا ہے۔