مالیاتی اور سائبر جرائم: دنیا بھر کی پولیس پریشان، انٹرپول
19 اکتوبر 2022فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے بدھ 19 اکتوبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق عالمی سطح پر زیادہ تر ممالک کے پولیس اداروں میں مالیاتی نوعیت کے جرائم اور سائبر کرائمز پر سب سے زیادہ تشویش پائی جاتی ہے۔
انٹرپول کے سابق، رشوت خور سربراہ کو سزائے قید
انٹرنیشنل پولیس یا انٹرپول کے صدر دفاتر فرانس کے شہر لیوں میں ہیں اور اس عالمی پولیس ادارے کی رکن ریاستوں کی تعداد 195 ہے۔ انٹرپول نے بدھ کے روز جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ عالمی سطح پر فنانشل اور سائبر کرائمز کی شرح میں آئندہ برسوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
عالمی سطح پر جرائم کے رجحانات سے متعلق پہلی رپورٹ
اس ادارے کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ انٹرنیشنل پولیس نے کوئی ایسی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بین الاقوامی سطح پر نظر آنے والے جرائم کے رجحانات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں انٹرپول کے سیکرٹری جنرل ژُرگن اشٹوک کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پولیس کی مؤثر کارکردگی کی بنیاد یہ ہے کہ جرائم کی نوعیت کے مروجہ رجحانات کو سمجھا اور ان کا پیشگی اندازہ لگایا جا سکے۔
انٹرپول کی یہ گلوبل کرائم ٹرینڈز رپورٹ پبلک کے لیے جاری نہیں کی گئی۔ یہ صرف اس ادارے کی رکن ریاستوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مہیا کی جائے گی۔
متنوع سائبر کرائمز
رپورٹ کے مطابق انٹرپول کے رکن ممالک میں جن پولیس افسران کے انٹرویو کیے گئے، ان میں سے 60 فیصد سے زائد نے کہا کہ منی لانڈرنگ، انٹرنیٹ کے ذریعے فراڈ، ای میل کے ذریعے دھوکہ دہی، فِشنگ (phishing) کے ذریعے ڈیٹا کی چوری اور ہیکروں کی طرف سے تاوان کی وصولی کے لیے نقصان دہ سافٹ ویئر (ransomware) کے ساتھ کیے جانے والے سائبر حملے دن بہ دن بڑے سے بڑے خطرات بنتے جا رہے ہیں۔
ایسے جرائم کے مرتکب مجرموں میں سے ransomware یا malware استعمال کرنے والے ہیکرز مختلف ویب سائٹس پر حملے کر کے انہیں مفلوج کر دیتے ہیں اور اکثر ایسی ویب سائٹس تاوان کی ادائیگی کے بعد ہی دوبارہ استعمال کے قابل ہوتی ہیں۔
یورپ کے لیے سب سے بڑا خطرہ آن لائن فراڈ
انٹرپول کی اس رپورٹ کے مطابق براعظم یورپ میں قومی پولیس اداروں کی طرف سے جن جرائم کو 'سب سے بڑے موجودہ خطرات‘ سمجھا جاتا ہے، ان میں آن لائن فراڈ، منی لانڈرنگ اور مصنوعی طور پر تیار کردہ کیمیائی منشیات یا 'سنتھیٹک ڈرگز‘ کا غیر قانونی آن لائن کاروبار سر فہرست ہیں۔
اس رپورٹ کی تیاری کے لیے انٹرپول کے ماہرین نے دنیا کے مختلف ممالک میں جن پولیس افسران کے انٹرویو کیے، ان میں سے تقریباﹰ 75 فیصد رائے دہندگان کو شدید خدشہ تھا کہ اگلے تین سے پانچ سال کے دوران انٹرنیٹ پر بچوں کے جنسی استحصال کے واقعات میں واضح طور پر اضافہ ہو جائے گا۔
م م / ا ب ا (ڈی پی اے، انٹرپول)