1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مدرسے کی لڑکی کو ہیڈ ماسٹر کے کہنے پر آگ لگائی گئی، پولیس

19 اپریل 2019

بنگلہ دیش میں ایک مدرسے کی طالبہ کو تیل چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق مقتولہ نے مدرسے کے ہیڈ ماسٹر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست دے رکھی تھی۔

https://p.dw.com/p/3H4Gl
Bangladesch - Studentin wurde mit Feuer angegriffen nachdem Sie sich weigerte Vorwürfe sexueller Belästigung fallen zu lassen
تصویر: bdnews24

جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش میں انیس سالہ نصرت جہاں رفیع کی موت کے بعد متعدد احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی وزیراعظم نے اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نصرت کو جھانسا  دے کر مدرسے کی چھت پر بلایا گیا، جہاں مبینہ حملہ آوروں نے ہیڈ ماسٹر کے خلاف مقدمہ واپس لینے پر دباؤ ڈالا۔ نصرت نے جب انکار کیا تو اس کو آگ لگا دی گئی۔

جمعہ انیس اپریل کو پولیس نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں سترہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک شخص نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے نصرت کو قتل کرنے کی ہدایت ہیڈ ماسٹر کی طرف سے دی گئی تھی۔

اس واقعے کی تفتیش کرنے والے سینئر پولیس اہلکار محمد اقبال کے بقول، ’’ہیڈ ماسٹر نے حملہ آوروں کو کہا تھا کہ وہ مقدمہ واپس لینے کے لیے نصرت پر دباؤ ڈالیں اور انکار کی صورت میں قتل کرنے کی ہدایات بھی دی تھیں۔‘‘

Bangladesch - Studentin wurde mit Feuer angegriffen nachdem Sie sich weigerte Vorwürfe sexueller Belästigung fallen zu lassen
تصویر: bdnews24

گزشہ ماہ مارچ میں نصرت نے پولیس میں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ بعد ازاں پولیس اسٹیشن میں پیش آنے والے اس واقعے کی ایک ویڈیو لیک ہوگئی، جس میں مقامی پولیس افسر نے نصرت کی شکایت کو ’ایک معمولی واقعہ‘ قرار دیتے ہوئے رد کر دیا تھا۔

اقبال کے مطابق حملہ آوروں نے نصرت کو آگ لگانے سے قبل اسکارف سے باندھ دیا تھا۔ اقبال کا مزید کہنا تھا، ’’حملہ آور اس کارروائی کو خودکشی  کی شکل دینا چاہتے تھے لیکن اسکارف جل جانے کی وجہ سے نصرت کے ہاتھ پاؤں کھل گئے اور وہ نیچے سیڑیوں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔‘‘

’’استاد نے مجھے چھوا، میں اپنے آخری دم تک لڑوں گی‘‘

انیس سالہ نصرت کا اسی فیصد جسم آگ سے جل چکا تھا اور وہ دس اپریل کو ہسپتال میں انتقال کر گئی۔ نصرت نے موت سے قبل ایک ویڈیو ریکارڈ کروائی تھی، جس میں اس نے ہیڈ ماسٹر کے خلاف تمام الزامات کو دہرایا اور چند حملہ آوروں کی نشاندہی بھی کی۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق بنگلہ دیش میں جنسی زیادتی اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ حکام حملہ آوروں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ تنظیم کی جنوبی ایشیا کے لیے ڈائریکٹر مناکشی گنگولی کے مطابق نصرت جہاں رفیع کا قتل یہ بات ثابت کرتا ہے کہ جنسی ہراسیت سے متاثرہ خواتین کو سنجیدہ لیا جائے اور حکومت ان کو قانونی تحفظ فراہم کرے تاکہ وہ انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنیں۔

ع آ / الف الف (اے ایف پی)