1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مذاکرات کی معطلی، طالبان کی امریکا کو دھمکی

9 ستمبر 2019

افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امن مذاکرات کی منسوخی سے  امریکا کو پہلے سے بھی زیادہ سخت نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

https://p.dw.com/p/3PGdi
تصویر: picture-alliance/Sputnik/V. Astapkovich

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اس فیصلے سے امریکا کو مزید جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ افغان طالبان کے ترجمان نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ امریکا پھر مذاکرات کے لیے آئے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کی شب طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی طالبان رہنماؤں کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ میں طے خفیہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔ انہوں نے اس کی وجہ  چند روز پہلےکابل میں ہونے والا ایک حملہ بتایا، جس میں ایک امریکی فوجی سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Donald Trump
تصویر: Getty Images

جواب میں طالبان نے امارات اسلامیہ افغانستان کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ کل تک امریکا کی مذاکراتی ٹیم بات چیت میں پیش رفت سے خوش تھی اور فریقین معاہدے کے اعلان اور دستخط کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

انہوں نے کہا کہ  اٹھارہ برس کی لڑائی سے امریکیوں پر واضع ہو جانا چاہیے کہ جب تک افغانستان سے غیرملکی فوجیں نہیں نکلتیں، تب تک وہاں امن قائم نہیں ہو گا۔

ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عندیہ دیا ہے کہ  افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ امن مذاکرات کا آغاز ممکن ہے لیکن اس کے لیے طالبان کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا حالات بہتر  ہونے کی صورت میں ہی اپنے فوجی افغانستان سے نکالے گا۔ 

Russland l Politischen Führer der Taliban treffen zu Gesprächen in Moskau ein
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Zemlianichenko

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید