1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مراکش کی مسجد میں چوہے کی وجہ سے بھگدڑ، اسّی نمازی زخمی

مقبول ملک15 جولائی 2015

شمالی افریقہ کی عرب ریاست مراکش میں مغرب کی نماز کے وقت نمازیوں سے بھری ہوئی ایک مسجد میں ایک چوہے کی وجہ سے مچنے والی بھگدڑ کے نتیجے میں اسّی سے زائد افراد زخمی ہو گئے، جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Fz5r
کاسا بلانکا کی حسن ثانی مسجدتصویر: imago

رباط سے بدھ پندرہ جولائی کے روز ملنے والی مراکشی خبر رساں ادارے ایم اے پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ منگل چودہ جولائی کی شام پیش آیا، جب رمضان کے اسلامی مہینے کے آخری عشرے کی بہت مقدس سمجھی جانے والی طاق راتوں میں سے ایک رات افطار کے بعد مغرب اور پھر عشاء کے بعد نماز تراویح کے لیے کاسا بلانکا شہر کی ایک مسجد مسلمانوں سے بھری ہوئی تھی۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے مراکشی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ واقعہ کاسا بلانکا کی حسن ثانی مسجد میں پیش آیا، جو شہر کی مرکزی مساجد میں سے ایک ہے اور جہاں ہر سال رمضان کے مہینے میں شبینہ عبادت کے لیے ہزاروں مسلمان جاتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ اس بھگدڑ کے وقت حسن ثانی مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی اور مسجد کے مردوں اور خواتین کے لیے مخصوص حصوں میں موجود عبادت گزاروں میں بدحواسی اس وقت پھیلی جب ایک خاتون نے ایک چوہے کو دیکھ کر خوف سے چلانا شروع کر دیا۔ اس پر بہت سے نمازیوں نے بدحواس ہو کر یک دم مسجد سے باہر نکلنے کی کوشش کی اور بھگدڑ مچ گئی۔

نیوز ایجنسی ایم اے پی نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے، ’’اس حادثے میں 81 افراد زخمی ہوئے، جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔ کئی نمازیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں جبکہ کئی دیگر یا تو بے ہوش ہو گئے یا پھر ہجوم میں کچلے جانے کی وجہ سے ان کے جسموں کے مختلف حصوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔‘‘

جن زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال داخل کرایا گیا ہے، ان میں ایک ایسی حاملہ خاتون بھی شامل ہے جس کی ایک ٹانگ دو جگہ سے ٹوٹ گئی ہے۔ اس خاتون کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔‘‘