1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مردوں کو زندہ‘ کرنے والے سائی بابا کو دفن کر دیا گیا

27 اپریل 2011

بھارت کے ایک روحانی گرو شری ستیا سائی بابا کو آج بدھ کے روز مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ پُتا پارتھی میں دفن کردیا گیا ہے۔ سائی بابا اتوار کے روز وفات پا گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/114fb
تصویر: picture alliance/dpa

سائی بابا کی آخری رسومات میں تبتی راہبوں اور مسلمان مذہبی رہنماؤں کے علاوہ بھارت کے اعلیٰ سیاسی اور فوجی رہنماؤں نے شرکت کی۔ آخری رسومات میں لاکھوں کی تعداد میں ان کے چاہنے والے بھی پُتاپارتھی میں موجود تھے۔

ستیا سائی بابا کو بھارت میں ایک آئیکون کی حیثیت حاصل تھی۔ سیاستدانوں، فلمی ستاروں، کھلاڑیوں اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے ان کے لاکھوں بھارتی پیروکاروں کے علاوہ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے ان کے انتقال پر سوگوار ہیں۔ سائی بابا کی آخری رسومات کے وقت ان کے ہندو پیروکاروں کے مذہبی نعروں سے پُتاپارتھی گونج اٹھا، جنہیں پورے علاقے میں دکھانے کے لیے بڑی بڑی اسکرینز نصب کی گئی تھیں۔

سائی بابا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اور کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی منگل کے روز پتاپارتھی گئے تھے
سائی بابا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اور کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی منگل کے روز پتاپارتھی گئے تھےتصویر: AP

85 سالہ سائی بابا گزشتہ ایک ماہ سے ریاست آندھرا پردیش میں واقع اپنے پیدائشی قصبے پُتاپارتھی کے اپنی ہی فلاحی تنظیم کے قائم کردہ ایک ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے۔ ان کے کئی جسمانی نظاموں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا جس کی وجہ سے وہ اتوار 24 اپریل کو انتقال کرگئے۔

سائی بابا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اور کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی منگل کے روز پتاپارتھی گئے تھے، جبکہ ان کی آ‌خری رسومات میں اپوزیشن لیڈر ایل کے ایڈوانی سمیت کئی اہم سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں