مریخ پر ناسا کے ہیلی کاپٹر کی اولین پرواز
19 اپریل 2021امریکی خلائی ایجنسی کے ہیلی کاپٹر کا وزن محض 1.8 کلوگرام سے تھوڑا زیادہ ہے۔ اس نے مریخ کی سطح سے تین میٹر یا دس فٹ کی بلندی پر پرواز کی۔ اس پرواز کی تصاویر زمین پر واقع کنٹرول روم کو کئی گھنٹوں کے بعد موصول ہوئیں کیونکہ اس ڈیٹا کو ایک سو چھہتر ملین میل کا سفر مکمل کر کے زمین پر پہنچنا تھا۔ اس تجربے کو مریخ کے سفر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر کی حامل امریکی خلائی گاڑی مریخ پر اتر گئی
ہیلی کاپٹر کی پرواز
جس ہیلی کاپٹر نے مریخ پر پرواز کی ہے، اس کا نام انجینوئٹی ہے۔ اس نے پہلے سے نصب شدہ فلائٹ پروگرام کے تحت خودکار نظام کی تحریک پر پرواز کی۔ اس ہیلی کاپٹر میں ایک نیوی گیشن نظام بھی نصب ہے، جو اسے پرواز کے بعد واپس اڑان بھرنے کے مقام پر لاتا ہے۔
پرواز پہلے سے نصب شدہ فلائٹ پروگرام سے ہی ممکن ہے کیونکہ مریخ سے زمین تک مسیج یا کوئی ہدایت کو پہنچنے میں پندرہ منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔ پرواز کے دوران ہیلی کاپٹر نے ایک پورا چکر بھی لگایا اور اس کے بعد کامیابی سے ایک وادی نما علاقے میں اتر گیا، جسے 'جیزیرو کریٹر‘ کا نام دیا گیا ہے۔
تصاویر کی ترسیل
ہیلی کاپٹر کی پرواز کی تصاویر اس خلائی جہاز کے کیمرے نے بھی بنائیں، جو اس وقت مریخ کی سطح پر موجود ہے۔ یہ خلائی جہاز سرخ سیارے پر رواں برس اٹھارہ فروری کو ایک طویل سفر کے بعد پہنچا تھا۔ اس خلائی جہاز کا نام پریزروینس روور ہے۔ یہ خلائی جہاز ہیلی کاپٹر کی پرواز کے مقام سے قریب چھہتر فٹ کی دوری پر کھڑا تھا۔ ناسا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی پرواز کی ویڈیو اگلے چند دنوں میں زمین پر موصول ہو جائے گی۔
انجینوئٹی مشن
انجینوئٹی ہیلی کاپٹر اور پریزروینس روور کا مشن اصل میں مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کرنا ہیں۔ اس مشن میں انجینوئٹی ہیلی کاپٹر سے یہ معلومات حاصل کی جانی ہیں کہ مریخ پر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کس حد تک ممکن ہے۔ ابتدائی پرواز سے نظام شمسی کے سیارے پر زمینی ٹیکنالوجی کے استعمال کا امکان روشن ہوا ہے اور مستقبل میں بہتر ٹیکنالوجی کی روانگی اور تجربات ممکن ہو سکیں گے۔ ہیلی کاپٹر کی پرواز کے وقت مریخ پر تیز ہوا چل رہی تھی اور ناسا کے انجینیئر پریشان تھے کہ کہیں اس ہوا سے ہیلی کاپٹر گر ہی نہ پڑے لیکن سب خیریت رہی۔
قدیم زندگی کی کھوج: مريخ روور 2020 اس سال روانہ ہو گا
اب آگے کیا ہو گا؟
پہلی کامیاب پرواز کے بعد انجینوئٹی ہیلی کاپٹر مزید تجرباتی پروازیں کرتے ہوئے مریخ کی سطح کی بہت ساری تصاویر بھی ارسال کرے گا۔ انہی تصاویر پر امریکی خلائی ادارے کے خلائی سائنسدان اپنی ریسرچ مکمل کریں گے۔ اگلی پرواز قریب چار دنوں میں ممکن ہے۔
عرب دنیا کی سیارہ مریخ تک پہنچنے کی پہلی کوشش
ناسا نے ایسی پلاننگ کی ہے کہ ہیلی کاپٹر مریخ کی سطح سے کم از کم پانچ میٹر بلند ہو کر ارد گرد کے علاقے کی تصاویر بنا کر روانہ کرے۔ اس ہیلی کاپٹر کی زندگی کا انحصار پرواز اور پھر کامیاب لینڈنگ پر ہے۔ جب تک یہ پرواز کے بعد حادثاتی طور پر گر نہیں پڑتا تب تک اس کا مشن جاری رہے گا۔
اس پراجیکٹ کی مینیجر می می اؤنگ کا کہنا ہے کہ اگر انجینوئٹی چار یا پانچ پروازیں مکمل کر لیتا ہے تو یہ ایک بہت دلچسپ امر ہو گا۔
پیلی کاپٹر کی پرواز کی اہمیت
ناسا نے پیر انیس اپریل کو مریخ کی سرزمین پر انجینوئٹی ہیلی کاپٹر کی پرواز کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اس کا تقابل سن 1903 میں رائٹ برادران کے پہلے ہوائی جہاز کی اڑان سے کیا ہے۔ یہ پرواز امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے مقام کٹی ہاک میں رائٹ برادرز نے مکمل کی تھی۔ مریخ جانے والے ہیلی کاپٹر میں کٹی ہاک ہوائی جہاز کا ایک ٹکڑا بھی رکھا گیا ہے، جو پہلی پرواز کے اعزاز میں ہے۔
ع ح، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)