مریم نواز کی وطن واپسی، فواد چودھری کا مزید ریمانڈ
28 جنوری 2023مریم نواز شریف آج ہفتہ 28 جنوری کو جب لندن سے لاہور پہنچیں تو ان کے استقبال کے لیے پاکستان مسلم لیگ کے اہم رہنما ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ وطن واپسی پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز شریف نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف جلد ہی وطن واپس لوٹیں گے۔ تاہم انہوں نے اس سلسلے میں کوئی تاریخ بتانے سے احتراز کیا۔
ملک کی دگرگوں معاشی صورتحال اور مریم نواز کا بھروسہ
مریم نواز نے اس موقع پر پاکستان کی مسلسل خراب ہوتی ہوئی صورتحال پر بات کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ اسحاق ڈار اور خدا پر بھروسہ رکھیں کہ وہ ملک کو اس مشکل صورتحال سے نکال لیں گے۔
ان کی طرف سے اس یقین کے اظہار سے محض ایک روز قبل ہی پاکستان کے مرکزی بینک کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ 20 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 3.68 بلین ڈالرز رہ گئے تھے۔
مریم نواز نے ملک کی اس معاشی صورتحال کی ذمہ داری سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا احتساب کیا جائے گا۔
ڈالر، ڈرامہ، ڈار اور ڈر
ڈالر آسمان پر اور پاکستانی روپيہ زمين پر
فواد چودھری کے ریمانڈ میں اضافہ
دوسری طرف اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے ایک رہنما فواد چودھری کے ریمانڈ میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں تفتیش کے لیے مزید دو دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے اور حکم دیا ہے کہ انہیں 30 جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
فواد چودھری کو بدھ 25 جنوری کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ گرفتاری پاکستان الیکشن کمیشن کی طرف سے ان کے خلاف درج کرائے جانے والی ایف آئی آر کے تحت کی گئی جس میں الزام عائد کیا تھا کہ چودھری نے اس آئینی ادارے کے خلاف تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ یہ ایف آئی آر اسلام آباد کے تھانہ کہسار میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکرٹری عمر حمید کی طرف سے درج کرائی گئی تھی۔
عمران خان کے الزامات پر قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہے ہیں، بلاول
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے خلاف قانونی چارہ کرنے کا جائزہ لے رہی ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان نے جمعہ 27 جنوری کو اپنے ایک خطاب میں الزام عائد کیا تھا کہ ان کو راہ سے ہٹانے کے لیے پلان سی پر عمل کرنے کا منصوبہ ہے جس کے پیچھے سابق صدر آصف علی زرداری ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ ان جھوٹے الزامات کے سبب ان کے والد، ان کے خاندان اور ان کے خلاف خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔