مزدور یونینوں کے ساتھ تنازعے پر قنطاس نے تمام پروازیں منسوخ کر دیں
30 اکتوبر 2011کینبرا حکومت نے اس حوالے سے خصوصی لیبر ٹریبیونل سے مداخلت کے لیے کہا ہے، جس کا مقصد قنطاس اور ملکی معیشت کو خسارے سے بچانا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ پیش رفت آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ کے لیے خاصی ندامت کا باعث بن رہی ہے، جو جنوبی شہر پرتھ میں کامن ویلتھ ممالک کے رہنماؤں کے اجلاس کی میزبانی کر رہی تھیں۔ ان میں سے سترہ رہنما اتوار کو قنطاس کے ذریعے واپسی کا سفر کرنے والے تھے۔
جولیا گیلارڈ کا کہنا ہے: ’’قنطاس کا تنازعہ طول پکڑ گیا ہے اور مجھے قومی معیشت کی فکر ہے۔‘‘
قنطاس کے چیف ایگزیکٹو ایلن جوئس کا کہنا ہے: ’’وہ (یونینیں) ہماری ساکھ اور حکمت عملی کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ وہ جانتے بوجھتے کمپنی کو خسارے میں دھکیل رہے ہیں۔ صارفین اب ہم سے دُور بھاگ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یونینیں ناممکن دعووں پر اَڑی ہوئی ہیں، جو محض تنخواہوں سے متعلق نہیں بلکہ وہ کاروبار چلانے کے لیے کمپنی پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتی ہیں۔
جوئس نے کہا کہ پروازوں کی منسوخی سے کمپنی کو یومیہ دو کروڑ آسٹریلوی ڈالرز کا نقصان ہو گا۔ قبل ازیں دو ہزار آٹھ میں انجینئرز کے ساتھ تنازعے کے باعث قنطاس کو ایک سو تین ملین آسٹریلوی ڈالرز کا خسارہ ہوا تھا۔
پائلٹوں سے لے کر کیٹرنگ سے وابستہ ملازمین کی یونینیں ستمبر سے قنطاس پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔ وہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ چاہتی ہیں جبکہ ایئرلائن کی جانب سے اخراجات میں کمی کے منصوبے کی بھی مخالفت کر رہی ہیں۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ قنطاس ایشیامیں دو نئی فضائی کمپنیوں کے قیام کے ساتھ ساتھ نو ارب ڈالر مالیت کے ایئربس طیارے خریدنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ کمپنی ایک ہزار ملازمتوں میں کٹوتی بھی کرنا چاہتی ہے۔
روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا میں ایوی ایشن تجزیہ کار ٹام بولنٹائن کا کہنا ہے کہ پروازوں کی منسوخی کے ذریعے قنطاس اس تنازعے میں حکومت کو ملوث کرنا چاہتی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان