1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ آئی ایس آئی کا نہیں بلکہ بی این پی کا ہے، شیخ حسینہ

27 دسمبر 2018

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی طرف سے ملکی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی مبینہ کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ آئی ایس آئی کا نہیں بلکہ اپوزیشن پارٹی بی این پی کا ہے۔

https://p.dw.com/p/3Ag31
Bangladesh Wahl  Sheikh Hasina
تصویر: PID

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ایک حالیہ انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبریں بھی ہیں کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی کی طرف سے ملکی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سے مبینہ رابطے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بی این پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسے غیر ملکی عناصر سے رشوت لے کر جمہوری نظام کو سبوتاژ نہیں کرنا چاہیے۔

بھارت کی زی میڈیا ویب سائٹ سے گفتگو میں شیخ حسینہ نے کہا کہ ملکی عوام ان کوششوں کو ناکام بنا دیں گے اور بی این پی کے ان اعمال کی وجہ سے اس کی عوامی مقبولیت گر جائے گی۔ بنگلہ دیش میں الیکشن سے قبل دیے گئے اس انٹرویو میں شیخ حسینہ نے کہا، ’’صرف پاکستان یا آئی ایس آئی پر ہی الزام عائد کیوں کیا جا رہا ہے۔ اگر ہم نے کسی کو مورد الزام ٹھہرانا ہے، تو دراصل وہ بی این پی ہے۔‘‘

اس انٹرویو میں شیخ حسینہ کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا، ’’بی این پی آئی ایس آئی سے رشوت اور رقوم حاصل کر رہی ہے تاکہ وہ ملکی جمہوری نظام کو تباہ کر سکے۔‘‘ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا، ’’بالخصوص ایسے عناصر سے مدد لینا، جنہیں سن انیس سو اکہتر میں شکست دی گئی تھی، بالکل مناسب نہیں۔ بی این پی کے ان اعمال پر عوام اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘‘

بنگلہ دیش میں اتوار تیس دسمبر کو پارلیمانی الیکشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کے لیے اٹھارہ سو سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔ اس انتخابی عمل میں پارلیمان کی تین سو نشستوں پر نئے ارکان منتخب کیے جائیں گے۔ عوامی جائزوں کے مطابق ان قومی انتخابات میں موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کامیابی حاصل کر سکتی ہیں جب کہ ان کے مخالفین کو ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

ع ب / م م / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں