1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ کشمیر حل کرنے والا نوبیل انعام کا حق دار ہے، عمران خان

4 مارچ 2019

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ نوبیل امن انعام کے حق دار نہیں بلکہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیرحل کرنے والا شخص ہی اس انعام کا حق دار ہو گا۔

https://p.dw.com/p/3EPC9
Twitter Screenshot - Imran Khan nicht würdig den Friedensnobelpreis zu erhalten
تصویر: Twitter/Imran Khan

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران جنگ کے بجائے امن کا راستہ اختیار کرنے کی کوششوں کے بعد پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی مہم  چند روز سے سوشل میڈیا کی زینت بنی رہی۔ ایک آن لائن پلیٹ فارم ’چینج ڈاٹ آرگ‘ پر اس مقصد کے لیے شروع کی گئی مہم پر دو لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کیے حالانکہ اس نامزدگی کے لیے درکار تعداد دو لاکھ تھی۔

میں امن کے نوبل انعام کا حقدار نہیں، عمران خان

آج بروز پیر پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے ایک پیغام جاری کیا۔ وزیراعظم خان کے بقول، وہ امن کے نوبیل انعام کے حقدار نہیں بلکہ یہ انعام ایسے شخص کو دیا جائے جو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیرحل کرے  اور برصغیر میں قیام امن اور انسانی ترقی کے لیے راہ ہموار کرے۔ یہ کام کرنے والا شخص ہی اس انعام کا حقدار ہوگا۔

خیال رہے کہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں 14 فروری کو ہونے والے ایک خودکش کار بم حملے میں بھارتی پیراملٹری فورسز کے 40 سے زائد اہلکار مارے گئے تھے۔ جس کے بعد بھارتی فضائیہ کی طرف سے بالاکوٹ میں کارروائی کی گئی۔ تاہم اگلے ہی روز پاکستانی فضائیہ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان میں سے ایک طیارے سے بحفاظت نکلنے والے پائلٹ  ابھی نندن کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ بعد ازاں ونگ کمانڈر ابھی نندن کو پاکستان نے جمعہ یکم مارچ کی شام واپس بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنے اس فیصلے کا مقصد جزبہ خیر سگالی اور دونوں ممالک کے درمیان موجود جنگ کے خطرات کو ٹالنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

سیاسی ماہرین کے خیال میں وزیراعظم عمران خان نے جنوبی ایشیا کے ان ہمسایہ ممالک کے درمیان تناؤ کو دانشمند اور امن پسند رہنما کے طور پر حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ سیاسی تجزیہ نگار مشرف زیدی نے وزیراعظم عمران خان کے اس پیغام کو سراہا ہے۔

دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے دونوں رہنماؤں کو آپس میں متحد ہو کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

علاوہ ازیں کشمیر کے متنازعہ علاقے میں واقع لائن آف کنٹرول پر  مسلسل گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم چار کشمیری ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم ہفتہ کے روز سے پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جھڑپوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھی دونوں ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ تمام تر تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں