مشہور اداکار رائن گوسلنگ کی بہترین فلمیں
مشہور اداکار گوسلنگ کی نئی فلم ’فرسٹ مین‘ عام نمائش کے لیے پیش کی جانے والی ہے۔ اُنہوں نے کئی فلموں میں بھرپور اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ ان میں مار دھاڑ کے علاوہ سنجیدہ موضوعات کی حامل فلمیں بھی شامل ہیں۔
مِکی ماؤس سے بڑی اسکرین تک کا سفر
اڑتیس سالہ کینیڈین اداکار نے اپنا اسکرین پر پرفارمنس کا سفر بارہ برس کی عمر میں شروع کیا تھا۔ تب انہوں نے ایک امریکی ٹیلی وژن سیریز ’دی مکی ماؤس کلب‘ میں کردار نگاری شروع کی تھی۔ اسی شو سے برٹنی اسپیئرز، کرسٹینا آگیلیرا اور جسٹن ٹمبر لیک جیسے فنکار بھی ابھرے۔ گوسلنگ کی اگلی بڑی فلم ’فرسٹ مین‘ ہے اور اس میں وہ چاند پر اترنے والے پہلے خلا باز نیل آرمسٹرونگ کا کردار نبھا رہے ہیں۔
دی نوٹ بُک
گوسلنگ پہلی مرتبہ سن 1996 میں ’دی نوٹ بُک‘ نامی فلم میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب فلموں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ نکولس اسپارک کے ایک ناول پر مبنی تھی۔ اُن کی سن 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مرڈر‘ بھی اہم خیال کی جاتی ہے۔
لارز اُنڈ ڈی فراؤن
اپنی ذات میں گم رہنے والا ’لارز‘ اپنے شہر کی ایک شوخ و چنچل خاتون کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ رومانی فلم Lars und die Frauen میں لارز کے کردار کو گوسلنگ نے پیش کیا۔ یہ سن 2007 میں ریلیز کی گئی۔ ناقدین کے مطابق گوسلنگ نے اس فلم میں حیران کن اداکاری کی تھی۔ سن 2007 ہی میں گوسلنگ کو فلم ’ہاف نیلسن‘ میں آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد بھی کیا گیا تھا۔
بلُو ویلنٹائن
گوسلنگ نے متعدد رومانی فلموں میں کام کیا ہے اور ان میں جذبات نگاری سے آراستہ ’بلُو ویلنٹائن‘ کو خاص شہرت حاصل ہوئی تھی۔ سن 2010 میں یہ فلم عام نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ اس فلم کی ہیروئن مشیل ولیمز کو شاندار کردار نگاری پر اس فلم میں آسکر ایوارڈ کی نامزدگی حاصل ہوئی تھی۔ ناقدین نے گولنگ کی پرفارمنس کو بھی سراہا تھا۔
کریزی، اسٹوپڈ، لَو
یہ ایک المیہ فلم تھی اور اس میں ایک شادی شدہ مرد کی ازدواجی مشکلات سے فرار کا احاطہ خوبصورت انداز میں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ گوسلنگ نے اپنے کردار کو خوب انداز میں نبھایا۔
دی ایڈیز آف مارچ
اس فلم میں رائن گوسلنگ اور جورج کلونی نے اکھٹے کام کیا تھا۔ گوسلنگ نے اس فلم میں ایک انتخابی مہم میں ایک امیدوار کی الیکشن کمپین کے انچارج ہونے کے علاوہ طاقت کا لالچ رکھنے والے اہلکار کا کردار ادا کیا تھا۔ گولڈن گلوب ایوارڈز کے لیے گوسلنگ کو چوتھی نامزدگی اسی فلم میں دی گئی تھی۔
ڈرائیو
ایکشن فلم ’ڈرائیو‘ سن 2011 میں عام نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ اس فلم میں گوسلنگ کا کردار رات کے دوران فرار ہوتے مجرموں کو اپنی گاڑی پر سوار کروا کر اُن کی منزل مقصود تک پہنچانا تھا۔
دی پلیس بی یانڈ دی پائنز
یہ فلم موٹر اسپورٹ کے موضوع پر ہے اور گوسلنگ نے اس میں ایک اسٹنٹ مین کا کردار ادا کیا ہے۔ بینک ڈکیتی میں ڈاکوؤں کی مدد کے دوران اسٹنٹ مین مارا جاتا ہے۔ پندرہ برس بعد ہلاک ہونے والے اسٹنٹ مین کا بیٹا اُس ڈاکو سے ملتا ہے، جو بینک ڈکیتی میں ملوث تھا۔ یہی ملاقات اس فلم کا اہم موڑ ہے۔
دی نائس گائز
رائن گوسلنگ نے اداکاری اور پروڈکشن کے علاوہ ہدایت کاری بھی کی ہے۔ بطور ہدایت کار اُن کی فلم ’’لاسٹ ریور‘‘ تھی۔ یہ فلم سن 2014 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کے دو برسوں بعد انہوں نے ایک ایکشن فلم ’دی نائس گائز‘ میں ایک تفتیش کار کا کردار کیا۔
بلیڈ رنر 2049
سائنس فکشن فلم ’بلیڈ رنر 2049‘ سن 2017 میں ریلیز کی گئی تھی۔ اس فلم میں گوسلنگ نے سائبر کوپ کا کردار ادا کیا۔ فلم کا منظر نامہ مستقبل کے حالات میں فلمایا گیا تھا۔
لا لا لینڈ
انجام کار سن 2017 میں رائن گوسلنگ کو فلم لا لال لینڈ میں گولڈن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس فلم میں وہ جاز پیانسٹ ہیں۔ لا لال لینڈ فلم میں ان کو آسکر ایوارڈ برائے بہترین اداکار کے لیے بھی نامزد کیا گیا لیکن وہ اسے حاصل نہیں کر سکے تھے۔ اب رواں برس اُن کی نئی فلم ’فرسٹ مین‘ ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ دیکھنا یہ ہو گا کہ کیا یہ فنکاری کے اعتبار سے لا لا لینڈ کا تسلسل ہو گا۔