1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع

افسر اعوان26 مئی 2014

گزشتہ کئی برسوں سے افراتفری کے شکار ملک مصر میں آج سے دو روزہ صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ملکی فوج کی جانب سے سابق منتخب صدر محمد مُرسی کی حکومت گزشتہ برس ختم کر دی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/1C6yX
تصویر: Reuters

آج پیر 26 مئی سے مصر میں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ کا آغاز ہو گیا ہے۔ ووٹنگ کا یہ عمل دو روز تک جاری رہے گا۔ ان صدارتی انتخابات کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں کی جانب سے پُر تشدد حملوں کا خطرہ ہے۔ محمد مُرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد مصر حالیہ تاریخ کے بد ترین اور خونریز ترین تشدد کا شکار رہا ہے۔

سابق آرمی چیف عبدالفتح السیسی کی کامیابی تقریباﹰ یقینی تصور کی جا رہی ہے کیونکہ تین جولائی 2013ء کو اسلام پسند اور ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مُرسی کی معزولی کے بعد سے انہیں ملک کی طاقتور ترین شخیت کی حیثیت حاصل ہے اور مقامی میڈیا کے مطابق اُنہیں عوامی تائید و حمایت بھی حاصل ہے۔ سابق فوجی سربراہ السیسی کے مدمقابل واحد امیدوار حمدین صباحی ہیں۔

پولنگ کا آغاز عالمی وقت کے مطابق صبح چھ بجے ہوا
پولنگ کا آغاز عالمی وقت کے مطابق صبح چھ بجے ہواتصویر: Mohammed Mahjoub/AFP/Getty Images

محمد مُرسی کی جماعت اخوان المسلمون نے ان انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ انقلاب پسند نوجوانوں کے گروپوں کی طرف سے بھی انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔

مصر میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 53 ملین ہے۔ پولنگ کا آغاز عالمی وقت کے مطابق صبح چھ بجے ہوا۔ صدارتی امیدوار عبدالفتح السیسی نے قاہرہ کے ایک پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالا۔ اس موقع پر ان کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ میڈیا نمائندے بھی موجود تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بہت سے لوگ ان انتخابات کو استحکام اور اس آزادی کے بیچ ریفرنڈم سمجھتے ہیں جو عرب اسپرنگ کے باعث حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ 2011ء میں مصری عوام کی اس تحریک کے باعث تین دہائیوں تک مصر میں حکمران رہنے والے حُسنی مبارک کو اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے 86 ملین آبادی والا ملک مصر امن و امان اور معاشی حالات کے حوالے سے عدم استحکام کا شکار ہے۔

حُسنی مبارک کی معزولی کے بعد 2012ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں منتخب ہو کر حکومت بنانے والے اسلام پسند صدر محمد مُرسی قریب ایک برس تک حکمران رہے۔ تاہم ملک کے پہلے منتخب صدر ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے محمد مُرسی کے خلاف ایک برس سے بھی کم عرصے میں عوامی احتجاج کا آغاز ہو گیا۔ بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والی ریلیوں اور پرتشدد واقعات کے بعد بالآخر مصری فوج نے محمد مُرسی کی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔