1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصراتہ میں نیٹو کے حملوں میں 12 باغی ہلاک

28 اپریل 2011

دریں اثناء محصور شہر مصراتہ میں باغیوں اور قذافی کی فوج کے مابین جاری جھڑپوں کے سبب امدادی کاموں کو سخت رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/115QX
مصراتہ مکمل طور پر مسمار ہو چکا ہےتصویر: AP

اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کی کونسل نے کہا ہے کہ کئی ہفتوں سے جاری لیبیا کی جنگ کے دوران حقوق انسانی کی خلاف ورزی ہوئی ہے تاہم اس کا تعین ابھی تک نہیں کیا جا سکا کہ اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔ گزشتہ شب قذافی کی فورسز نے مصراتہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ دریں اثناء مصراتہ کی بندرگاہ پر امدادی سامان پہنچانے اور شہر میں پھنسے ہوئے باشندوں کو نکالنے والے بحری جہازوں کو اپنا کام انجام دینے میں شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک مقامی ڈاکٹر نے بذریعہ ٹیلی فون ایک بیان میں بتایا کہ مصراتہ کے ایک چک پوائنٹ پر ہونے والی نیٹو کی گولہ باری اور راکٹ حملوں میں گزشتہ روز 12 باغی مارے گئے۔ ڈاکٹر حسن مالیتان نے آج جمعرات کو بتایا کہ مصراتہ کی جس عمارت میں وہ اور ہلاک ہونے والے پناہ لیے ہوئے تھے، اُس پر نیٹو کے دو میزائل گرنے سے چند لمحے قبل وہ باہر آئے تھے۔ تاہم نیٹو کی طرف سے ان حملوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

Libysche Soldaten Gaddafi treue Bodentruppen
قذافی کے حامی فوجیتصویر: picture-alliance/dpa

اُدھر الجزیرہ ٹیلی وژن چینل نے کہا ہے کہ مصری سرحد کے نزدیک واقع لیبیا کے دور افتادہ جنوب مشرقی قصبے کُرفا میں بھی قذافی کی فوج، جس نے گزشتہ چار عشروں سے تیل سے مالا مال اس علاقے میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے، کی باغیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔

آج جمعرات کو باغیوں کے قبضے والے شہر زنتان پر حکومتی فورسز کی طرف سے متعدد راکٹ داغے گئے۔ اس علاقے سے باغیوں کے ایک ترجمان، جس نے اپنا نام عبدالرحمٰن بتایا، نے کہا ہے کہ قذافی کی فوج رہائشی علاقوں سمیت اس شہر کے دیگر مقامات پرگراڈ میزائل سے حملے کر رہی ہے۔ محض آج اس شہر پر 80 میزائل داغے گئے ہیں۔ تاہم روئٹرز کو بیان دیتے ہوئے عبدالرحمٰن نے کہا، ’ خوش قسمتی سے زنتان کے اکثریتی باشندے شہر چھوڑ کر اردگرد کے علاقوں یا تیونس کی سرحد کی طرف فرار ہو گئے ہیں‘۔

Foreign refugee women, one carrying her child are seen on board a boat that evacuated foreign refugees and injured residents, who were trapped for weeks by the fighting in Misrata, and docked at the port of Benghazi, Libya Monday, April 18, 2011. Moammar Gadhafi's government has promised the U.N. access to the besieged rebel city of Misrata, a senior U.N. official said Monday, following weeks of heavy shelling of the city by Libyan government forces. (AP Photo/Nasser Nasser)
بن غازی اور مصراتہ کے پناہ گزینوں کی حالت ناگفتہ یہتصویر: AP

فرانس اور برطانیہ کی قیادت میں لیبیا پر ہونے والے نیٹو حملوں نے باغیوں کی کسی حد تک مدد کی ہے تاہم یہ مشترکہ کوششیں قذافی کی حکومت کے خاتمے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ مغربی ممالک کے درمیان قذافی پر دباؤ بڑھانے اور باغیوں کی امداد کے معاملے میں بھی اختلاف رائے پاپا جاتا ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں