مصری صدر مرسی کا پاکستان اور بھارت کا دورہ
16 مارچ 2013پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ہفتہ سولہ مارچ کو بتایا کہ پیر اٹھارہ مارچ کو مصری صدر محمد مرسی پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں اپنے ہم منصب آصف علی زرداری کے ساتھ براہِ راست ملاقات کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ صدر زرداری ہی کی دعوت پر پاکستان کا یہ دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے میں ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی صدر مرسی کے ہمراہ ہو گا۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا:’’توقع کی جاتی ہے کہ صدر مرسی کا یہ دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید تحریک دینے کا باعث بنے گا۔ مزید برآں یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں توسیع، تنوع اور استحکام کا بھی باعث بنے گا۔‘‘ ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں اپنے پہلے دورے کے لیے مصری صدر کا پاکستان کو منتخب کرنا دونوں ملکوں کے خصوصی دوستانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر یہ بھی کہا کہ اس دورے کے دوران دونوں صدور کے درمیان متعدد سمجھوتوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔
مصر کے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے پہلے صدر محمد مرسی اس سے پہلے اسلامی ممالک کے ایک سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے نومبر میں پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔ تاہم تب یہ دورہ اس لیے ملتوی کر دیا گیا تھا کیونکہ اُنہی دنوں مرسی اسرائیل اور غزہ کی اسلامی تحریک حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں سرگرم کردار ادا کر رہے تھے۔
آخری مرتبہ پاکستان کا دورہ کرنے والے مصری صدر جمال عبدالناصر تھے، جو ساٹھ کے عشرے میں پاکستان گئے تھے۔
پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد مرسی بھارت جانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ مصری میڈیا کے مطابق اُن کے اِس دورہء بھارت کے دوران ممکنہ طور پر مصر میں بھارتی سرمایہ کاری میں اضافے اور باہمی تجارت کو توسیع دینے جیسے امور پر بات چیت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ بھارت مصر کا ساتواں بڑا تجارتی ساتھی ہے۔ اپنی بیمار معیشت کے احیاء کے لیے مصر بھارت کے ساتھ اپنے ان روابط کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔
(aa/ah(dpa,afp