مغربی افغانستان میں بم دھماکا، 35 افراد ہلاک
31 جولائی 2019فراہ صوبے کی پولیس کے سربراہ کے ترجمان محب اللہ محب نےکہا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ کئی زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوں نے اسی تناظر میں ہلاکتوں میں اضافے کے خدشات ظاہر کیے۔
عسکریت پسندوں کی نسبت نیٹو اور افغان فورسز کے ہاتھوں زیادہ عام شہری ہلاک
نائب افغان صدارتی امیدوار کے دفتر پر حملہ، 20 افراد ہلاک
بتایا گیا ہے کہ ہرات اور قندھار کے درمیان اہم سڑک پر ایک بس اس بم کا نشانہ بنی۔ فی الحال کسی گروپ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم ماضی میں طالبان سڑک کنارے بم نصب کر کے امریکی اور افغان فورسز کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب ایک روز قبل اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں گزشتہ برس کے اسی عرصے کی ہلاکتوں کی تعداد میں 27 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم اس برس بھی مختلف پرتشدد واقعات میں 1366 عام شہری ہلاک جب کہ 2446 زخمی ہوئے، جو غیرمعمولی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام شہری ہلاکتوں میں ایک تہائی تعداد بچوں کی ہے۔ اس عالمی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں برس ہونے والی عام شہری ہلاکتوں میں زیادہ افغان اور امریکی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئی جب کہ طالبان اور دیگر عسکری گروہوں کے حملوں میں مارے جانے والی کی تعداد ماضی کے مقابلے میں کم رہی۔
عالمی رپورت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان میں تشدد کے واقعات میں کمی کے لیے کی جانے والی کوششیں 'ناکافی‘ ہیں۔
ع ت، ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)