مغربی دنیا اور پاکستان میں جوابی حملوں کا خوف
2 مئی 2011بین الاقوامی پولیس تنظیم انٹرپول نے پیش گوئی کی ہے کہ بن لادن کے ساتھی اور ہم خیال عسکریت پسند پیدائشی طور پر سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے اس انتہائی مطلوب دہشت گرد رہنما کی موت کا بدلہ لینے کے لیے ہر اس جگہ پر حملے کرنے کی کوششیں کر سکتے ہیں، جہاں ان کو علم ہو کہ وہ مغربی دنیا خاص کر امریکہ اور اس کے اتحادی ملک پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ان خطرات کا خود امریکی صدر باراک اوباما کو اس وقت بھی احساس تھا، جب وہ وائٹ ہاؤس میں بن لادن کی ایک فوجی آپریشن میں موت کا اعلان کر رہے تھے۔ امریکی صدر نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ القاعدہ نیٹ ورک امریکہ اور امریکی مفادات پر حملوں کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا تاہم واشنگٹن حکومت اندرون ملک اور بین الاقوامی سطح پر بھی ان خطرات کے مقابلے کے لیے پوری طرح چوکس رہے گی۔
بن لادن کے ہم خیال عناصر آئندہ دنوں میں اپنی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا کتنا پختہ عزم کیے ہوئے ہیں، اس کا اندازہ عربی زبان کی ایک جہادی ویب سائٹ پر آج پیر ہی کو جاری کیے جانے والے اس بیان سے بھی لگایا جا سکتا ہے جس میں کہا گیا تھا: ’’اے امریکیو! ہمارے لیے تمہاری گردنیں کاٹنا قانونی طور پر اب بھی جائز ہے۔‘‘
دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ پر بہت قریب سے نظر رکھنے والے کئی ماہرین کا خیال ہے کہ القاعدہ کے لیے بن لادن کی موت زیادہ تر ایک نفسیاتی دھچکہ ثابت ہو گی اور جہاں تک دہشت گردانہ حملوں کا تعلق ہے تو وہ اس نیٹ ورک کے مختلف ذیلی گروپ اپنے اپنے طور پر جاری رکھنے کی کوششں کرتے رہیں گے۔
اس بارے میں میونخ میں ہر سال ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس کے سربراہ وولف گانگ اِشنگر نے جرمن ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ القاعدہ اب امریکہ اور پاکستانی حکومت سے اسامہ بن لادن کی موت کا بدلہ لینے کی کوشش کرے گی۔ وولف گانگ اِشنگر کے بقول ’دہشت گردی کے خلاف معرکہ جیت لیا گیا ہے لیکن یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘۔
اسی دوران پاکستان میں سرگرم اور القاعدہ کی ہم خیال تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے آج پیر کو کہا گیا کہ طالباناب پاکستان میں اہم سیاسی اور فوجی شخصیات کے خلاف حملوں کے لیے اپنی منصوبہ بندی تیز تر کر دیں گے اور اس دوران خاص طور پر صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
پاکستان میں تو صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ میں آج پیر کو بن لادن کے موت کے بعد پہلا دہشت گردانہ حملہ دیکھنے میں بھی آ گیا، جس میں صوبائی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف بلوچ